بلوچستان میں صحافی عدم تحفظ کا شکار ہیں،حکومت صحافیوں کو تحفظ دینے میں مکمل نہ کام ہو چکی ،ذوالفقار کھوسہ

ہے،چھ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود شہید افضل خواجہ کے نہ قاتل گرفتار ہو سکے اور نہ ہی ان کے ورثاء کو معاوضہ مل سکا،صدر اوستہ محمد پریس کلب

ہفتہ 1 فروری 2020 23:54

اوستہ محمد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2020ء) اوستہ محمد پریس کلب کے سینئر صحافی و سابق جنرل سیکریٹری شہید صحافی محمد افضل خواجہ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف صحافی برادری سراپا احتجاج,چھ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود قاتل گرفتار نہ ہو سکے اور نہ ہی ورثاء کو معاوضہ مل سکا۔شہید صحافی افضل خواجہ نے ہمیشہ اپنی قلم کے زریعے حق و سچ لکھ کر شہر کے مسائل اجاگر کیئے اور غریب عوام کی آواز بنے۔

صحافیوں کو قتل کر کے ان کی آواز کونہیں دبایا جا سکتا۔ان خیالات کا اظہار اوستہ محمد پریس کلب کے صدر ذوالفقار کھوسہ ،سینئر نائب صدر عبداللہ مگسی ،نائب صدر عبدالفتاح رند جنرل سیکریٹری علی حسن ڈومکی ،چیئرمین محمد حنیف مینگل و دیگر نے شہید محمد افضل خواجہ کی چھٹی برسی کے موقع پر اوستہ محمد پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے کرتے ہوئے کہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں صحافی عدم تحفظ کا شکار ہیں،حکومت صحافیوں کو تحفظ دینے میں مکمل نہ کام ہو چکی ہے،چھ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود شہید افضل خواجہ کے نہ قاتل گرفتار ہو سکے اور نہ ہی ان کے ورثاء کو معاوضہ مل سکا۔انہوں نے کہا کہ صحافت ملک کا چوتھا ستون ہے اور اوستہ محمد پریس کلب کے صحافیوں نے ہمیشہ اپنی قلم کے زریعے مسائلوں کو اجاگر کیا اور غریب عوام کی آواز بنے۔

انہو ں نے کہا کہ شہید افضل خواجہ نڈر اور سچا صحافی تھے۔انہوں نے ہمیشہ غریب عوام کے مسائل اجاگر کیئے اور صحافت میں اپنا نام پیدا کیا۔انہوں نے کہا کہ شہید افضل خواجہ کے شہید ہونے کے ایک ہفتے بعد نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد و سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے اوستہ محمد پریس کلب میں آ کر تعزیت بھی کی اور ایک ہفتے کے اندر قاتلوں کے گرفتاری اور شہید کے ورثاء کو معاوضہ اور نوکری کا وعدہ کیا تھا لیکن بد قسمتی سے چھ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود ان کا وعدہ وفا نہ ہو سکا۔

ورثاء سی ایم سیکریٹریٹ اور سول سیکریٹریٹ کے چکر کاٹ کاٹ کر مایوس گھروں کو لوٹ آئے ۔انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ،چیف آرگنائزر بلوچستان عوامی پارٹی و ایم پی اے میر جان محمد خان جمالی ،چیف سیکریٹری بلوچستان و دیگر بالا حکام سے مطالبہ کیا کہ شہید افضل خواجہ کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جا ئے اور ورثاء کو معاوضہ فراہم کیا جائے بصورت دیگر صحافی برادری اپنااحتجاج وسیع کر دے گی۔بعد ازاں خواجہ ہائوس حسین آباد محلہ اوستہ محمد میں خیرات فی سبیل اللہ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ جس میں صحافی برادری سمیت شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔