
ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی وجہ بنی، امریکی کانگریس
ٹرمپ کے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے دعوے نے بھارتی مبصرین کو دھچکا پہنچایا،جس پر بھارتی حکومت حزب اختلاف کو یہ یقین دہانی کروانے پر مجبور ہوگئی تھی کہ نریندر مودی نے کبھی ایسی کوئی پیشکش نہیں کی، بھارت اپنے آپ کو خطے کا رہنما ظاہر کرتا ہے جسے کسی مدد کی ضرورت نہیں‘ اور یہ چیز اسے کشمیر کے معاملے پر تیسرے فریق کی ثالثی پیشکش قبول کرنے سے روکتی ہے،واشنگٹن اب بھی کشمیر کو ’دونوں فریقین کے درمیان گفتگو کے لیے باہمی مسئلہ سمجھتا ہے‘ اور ٹرمپ انتظامیہ ’اس سلسلے میں معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے،رپورٹ
پیر 17 فروری 2020 22:31

(جاری ہے)
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی رہنما کا گرمجوشی سے استقبال، ان کی یہ خواہش کہ پاکستان امریکا کو افغانستان سے ’خود کو نکالنے‘ میں تعاون کرے اور عالمی مالیاتی فنڈ (ا?ئی ایم ایف) کے بیل ا?ؤٹ پیکج کے لیے امریکی حمایت جیسے عناصر نے مل کر بھارتی تجزیہ کاروں میں تشویش پیدا کی‘۔
vرپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی رہنماؤں نے ‘دیکھا کہ واشنگٹن دوبارہ بھارت اور پاکستان کو تصوراتی طور پر جوڑ رہا ہے اور پاکستان کی اس طرح حمایت کررہا ہے کہ جس سے بھارتی مفادات کو نقصان پہنچے‘۔مذکورہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ بالخصوص امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے دعوے نے بھارتی مبصرین کو دھچکا پہنچایا، جس میں سے کچھ نے نریندر مودی کے اعتماد کی حکمت پر سوال اٹھانا شروع کردیا تھا۔سی ا?ر ایس کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ صورتحال بھی ممکنہ طور پر بھارت کی جانب سے اگست میں کشمیر کا الحاق کرنے کے اقدام کی وجہ بنی'۔حالانکہ امریکی صدر نے ثالثی کی پیشکش کبھی واپس نہیں لی لیکن سخت بھارتی ردِ عمل نے امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو سوشل میڈیا پر ایک وضاحتی بیان جاری کرنے پر مجبور کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ واشنگٹن اب بھی کشمیر کو ’دونوں فریقین کے درمیان گفتگو کے لیے باہمی مسئلہ سمجھتا ہے‘ اور ٹرمپ انتظامیہ ’اس سلسلے میں معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہی'۔چیئرمین ا?ف ہاؤس فارن کمیٹی کے نمائندے ایلائٹ اینجل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کشمیر پر ’امریکا کے دیرینہ موقف‘ کی حمایت کو دہرایا اور اس بات پر زور دیا کہ پاک-بھارت مذاکرات کی وسعت اور رفتار باہمی عزم پر منحصر ہے جبکہ پاکستان سے مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کا کہا گیا۔6 ماہ میں کشمیر سے متعلق اپنی دوسری رپورٹ میں سی ا?ر ایس کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت میں بہت سے افراد مودی حکومت کی جانب سے ’کشمیر کے تنازع کو بیرونی دہشت گردی کے پیچھے چھپانے‘ سے اتفاق نہیں کرتے۔سی ا?ر ایس نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت کے ناقدین کو یقین تھا کہ وہ ’ہندو قوم پرست ایجنڈے‘ پر کام کررہی ہے تاکہ مقبوضہ وادی کی حیثیت تبدیل کردی جائے۔خیال رہے کہ کانگریشنل ریسرچ سینٹر امریکی ایوانِ نمائندگان کا ا?زادانہ تحقیقی ونگ ہے جو امریکی قانون سازوں کے لیے وقتاً فوقتاً رپورٹس تیار کرتا ہے تاکہ وہ بڑے بین الاقوامی معاملات پر باخبر فیصلے کرسکیں۔فی الوقت امریکی ایوان میں 2 قراردادیں زیر التوا ہیں جو بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کے الحاق پر سوال اٹھاتی ہیں، اس میں سے ایک بھارتی نڑاد امریکی رکن کانگریس پامیلا جیا پال نے پیش کی تھی جو نریندر مودی کی حکومت کو مسلمان مخالف پالیسز پر تنقید کا نشانہ بناتی ہیں۔سی ا?ر ایس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ نئی دہلی کے ہندو قوم پرست ایجنڈے کے حمایتی کشمیر کے مذاکراتی حل کے مخالف ہیں۔25 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے چین کی حمایت سے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا جس پر 5 دہائیوں سے زائد عرصے میں پہلی مرتبہ 16 اگست کو مسئلہ کشمیر پر گفتگو کرنے کے لیے کونسل کا اجلاس ہوا تھا۔مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’بھارت اپنے آپ کو خطے کا رہنما ظاہر کرتا ہے جسے کسی مدد کی ضرورت نہیں‘ اور یہ چیز اسے کشمیر کے معاملے پر تیسرے فریق کی ثالثی پیشکش قبول کرنے سے روکتی ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
ٹرمپ کا دبائو برطرف، دو طرفہ تعلقات کو بڑھائیں گے ، پیوتن اور مودی کا اتفاق
-
لندن ، سرکاری دورے پر ٹرمپ کی آمد،عوام کا بڑا احتجاجی مظاہرہ
-
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
-
امریکی صدر ٹرمپ نے نیو یارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
-
امریکا اورچین میں ٹک ٹاک کی سروس جاری رکھنے کا معاہدہ طے
-
بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
-
بارشوں اور سیلاب سے بھارتی پنجاب میں فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان
-
صدر ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، احتجاجی مظاہرے متوقع
-
محمد بن سلمان سے ایرانی سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات
-
امریکہ اورچین کے درمیان ٹک ٹاک معاہدہ طے پا گیا، ٹرمپ کا اعلان
-
غزہ سے لاکھوں بچوں سمیت بھوکے اور پیاسے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو غیر انسانی ہے ، یونیسف
-
ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.