صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 28108.866 ملین لاگت کے 39 پراجیکٹس کی منظوری دیدی

بدھ 19 فروری 2020 00:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2020ء) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 28108.866 ملین روپے لاگت کے 39 پراجیکٹس کی منظوری دے دی ہے یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی این ڈی ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا شکیل قادر خان کی زیر صدارت منگل کے روز منعقدہ اجلاس میں دی گئی جس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے ممبران اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی اجلاس میں صوبے کی ترقی کیلئے مختلف شعبوں بشمول کثیر شعبہ جاتی ترقی ،ریلیف اور بحالی ،توانائی اور برقیات، پانی، خوراک، داخلہ، ڈی ڈبلیو ایس ایس، شہری ترقی ،ہاؤسنگ، سڑکوں اور پلوں، ٹرانسپورٹ ، عمارتوں ،محنت، سائنس ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، اعلی تعلیم، کھیل اور سیاحت ،ابتدائی و ثانوی تعلیم ،صحت اور سماجی بہبود کے شعبوں سے متعلق 46 پروجیکٹس پر تفصیلی غور و خوض کے بعد 39 منصوبوں کی منظوری دی گئی جبکہ 7 پروجیکٹس کو مؤخر کرکے اصلاح کے لئے متعلقہ محکموں کو واپس بھیج دیا گیا. تفصیلات کے مطابق کثیر شعبہ جاتی ترقی کے شعبے میں منظور کیے گئے منصوبوں میں ٹھیکہ داروں کے طے شدہ واجبات،اراضی کے معاوضے اور غیر کیشں شدہ چیکوں کی فراہمی، سی پی 403 پی 17 ایگزیکٹیو ڈسٹرکٹ آفس ورکس اینڈ سروسز ڈیپارٹمنٹ بنوں( سپرنٹنڈنگ انجینئر سی اینڈ ڈبلیو سرکل بنوں اور دیگر ان ) بمقابلہ صدیق خان اور دیگران اور قبیل لیڈ کمیونٹی سپورٹ پراجیکٹ شامل ہیں اسی طرح ریلیف و بحالی کے شعبے میں ضلع بونیر میں ایمرجنسی ریسکیو سروس( ریسکیو 1122)کا قیام اور توانائی و برقیات کے شعبے میں ضلع تورغر خیبرپختونخوا میں برانڈو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ( 6.95 میگاواٹ ) کی منظوری شامل ہیں جبکہ پانی کے شعبے میں ضلع صوابی میں شاہ منصور، زیدہ اور کنڈہ سمیت مختلف علاقوں میں سیلاب سے بچاؤ کے بحالی کا کام ،چینلز کے ساتھ نہروں اور نکاسی پر کلورٹس اور سڑکوں کی تعمیر،ضلع نوشہرہ میں نئے سولر ایریگیشن ٹیوب ویلز کی تعمیر اور موجودہ ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن اور ضلع ہری پور اور تحصیل خان پور میں سیلاب سے بچاؤ کا کام، چینلز اور شمسی ٹیوب ویلز کی تعمیر اور بہتری کی منظوری شامل ہی. اسی طرح داخلہ کے شعبے میں منظور کردہ منصوبے میں پولیس اسٹیشنز کی تجدید نو شامل ہے، اسی طرح ڈی ڈبلیو ایس ایس کے شعبے میں ضلع لکی مروت کے مختلف علاقوں میں پانی کی ترسیل اور صفائی ستھرائی کی سکیموں کی سولرائزیشن اور تعمیر اور تمام قبائلی اضلاع میں غیر فعال پمپنگ اور گریویٹی کی بنیاد پر پینے کے پانی کی اسکیموں کی بحالی، اور محسود کے قریب علاقے میں ٹیوب ویل کی بنیاد پر 10 ڈی ڈبلیو ایس ایس،گریویٹی کی بنیاد پر 13 ڈی ڈبلیو ایس ایس اور ایک اوپن ٹیوب ویل کی تعمیر کی منظوری شامل ہے، جبکہ شہری ترقی کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں تحصیل کلاچی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی ترقی اور خوبصورتی اور پشاور آپ لفٹ پروگرام کے تحت باچاخان چوک تا چارسدہ بس ٹرمینل پشاور سڑک کی بحالی،باچاخان چوک تا رنگ روڈ تک دلہ زاک روڈ کی بحالی،چونگی چوک تا رام داس چوک پشاور سرکلر روڈ کی بحالی، نشترآباد چوک تا رامداس چوک پشاور سرکلر روڈ کی بحالی، گنج چوک تا جمیل چوک پشاور تک پھندوروڈ کی بحالی، کبابیانوں پل تا رنگ روڈ چوک پشاور تک ورسک روڈ کی بحالی، کسٹم چوک تا بورڈ بازار پشاور تک کینال روڈ کی خوبصورتی، کوہ دامان چوک تا عبدالرحمان بابا فلائی اوور ، گھڑی قمردین چوک پشاور تک مین کوہاٹ روڈ کی بہتری، تزئین و آرائش، خوبصورتی اور روڈ /سٹریٹس لائٹس کی تنصیب شامل ہیں.اسی طرح ہاؤسنگ کے شعبے میں سول کوارٹرز پشاور میں فلیٹس کی تعمیر کی منظوری شامل ہے۔

(جاری ہے)

عمارات کے شعبے میں سوات ایکسپریس وے پر نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کے لیے بلڈنگ کی فراہمی اور پشاور میں ضم شدہ اضلاع کے لیے ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیر کے ساتھ الائیڈسٹاف کے لئے خواب گاہ کی تعمیر کی منظوری شامل ہے، اسی طرح صنعت کے شعبے میں ضلع دیر پائین میں سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کی فزیبلٹی سٹڈی اور باجوڑ میں سمال انڈسٹریل سٹیٹ کی فزیبلٹی سٹڈی کی منظوری شامل ہے، اسی طرح محنت کے شعبے میں خیبرپختونخوا میں چائلڈ لیبر سروے کے ذریعے چائلڈ لیبر کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومتی اقدامات کا استحکام شامل ہے، اسی طرح سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں خیبرپختونخوا میں ڈیجیٹل ملازمتوں اور اعلی تعلیم کے شعبے میں ضم شدہ اضلاع میں موجودہ کالجز کی بحالی اور استحکام کی منظوری شامل ہی. جبکہ کھیل و سیاحت کے شعبے میں ہنڈ صوابی میں تفریحی پارک کی تعمیر کی منظوری شامل ہی.اسی طرح ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضم شدہ اضلاع میں بوائز اینڈ گرلز سیکنڈری سکولوں میں طلباء و طالبات کے لئے وضائف اور سکالرشپس کی فراہمی، ضلع مہمند میں فعال کمیونٹی سکولوں کی ری اوپننگ اور اور کیڈٹ کالجز میں سال 2018-19 کے دوران ضم شدہ اضلاع کے طلبائ کیلئے سکالر شپ ایوارڈ کی منظوری شامل ہے . اسی طرح صحت کے شعبے میں خیبر انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ چلڈرن ہسپتال (ضلع پشاور)، سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سوات میں پرانے ڈاکٹرز ہاسٹل کی خصوصی مرمت اور میڈیکل کالج کے قیام کے لئے فزیبلٹی سٹڈی کی منظوری جبکہ سماجی بہبود کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں نئے ضم شدہ اضلاع میں ایکسیلیریٹڈایپلیمنٹیشن پروگرام کے تحت جینڈر مین سٹریمنگ اور بااختیار بنانے کے پروگرام شامل ہیں۔

اسی طرح سڑکوں اور پلوں کے شعبے میں منظور کئے گئی منصوبوں میں ضلع سوات میں اوغہ (تختہ بند)سے کبل پل اور ننگولئی سے اللہ آباد پل تک سڑک کی تعمیر اور پایہ چنچری روڈ، خیرم گورنی روڈ، برالی، ڈبرگئی روڈ، ایون اشوکاروڈ، بحرین، گنترروڈ، بشگرام ڈھیری کرڈیال روڈ، مشگل (باغ ڈھیری) الرجلی (بحرین) روڈ، بارانی روڈ مدین ، ڈرولی (بحرین) برڈگ کوزہ، ارینی (برائی کمیہ) برڈگ اوشو(موتلی) برڈگ این (بحرین) بردگ سوات کی تعمیر، ضلع جنوبی وزیرستان میں8کلومیٹر سڑک کو پختہ بنانے ، ضلع جنوبی وزیرستان میں مختلف چوڑائی کی شنگل سڑک( 20کلومیٹر)کی تعمیر ، ضلع جنوبی وزیرستان میں غنڈکئی سیرینا روڈ کی تعمیر شامل ہیں۔