مودی نے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کا تشخص برباد کر دیا

بھارتی وزیراعظم کی فاشسٹ پالیسیوں کے بعد اب دنیا بھارت کو ایک پرتشدد اور چھوٹی سوچ والا ملک تصور کرنے لگی ہے، بیرونی سرمایہ کار بھارت سے بھاگ رہے ہیں، بھارت کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، 70 سال کے دوران پہلی مرتبہ سفارتی محاذ پر پاکستان کے مقابلے میں بھارت تنہاء ہوتا دکھائی دے رہا ہے: گلف نیوز میں تحریر کردہ آرٹیکل

muhammad ali محمد علی جمعہ 21 فروری 2020 02:06

مودی نے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کا تشخص برباد کر دیا
دبئی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-20فروری 2020ء) گلف نیوز میں تحریر کردہ آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ مودی نے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کا تشخص برباد کر دیا، بھارتی وزیراعظم کی فاشسٹ پالیسیوں کے بعد اب دنیا بھارت کو ایک پرتشدد اور چھوٹی سوچ والا ملک تصور کرنے لگی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے نامور سیاستدان ششی تھرور نے خلیجی خبر رساں ادارے گلف نیوز کیلئے ایک آرٹیکل تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے خود اپنے ملک بھارت کا شرمناک چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کیا ہے۔

ششی کا کہنا ہے کہ دنیا بھارت کو ایک جمہوری اور پرامن ملک کے طور پر دیکھتی تھی، تاہم اب ایسا نہیں رہا۔ بھارت کا وزیراعظم نریندر مودی پوری دنیا کے سامنے اپنے ملک کا تشخص برباد کر بیٹھا ہے۔ بھارت نے 90 کی دہائی میں اکنامک ریفارمز لانے کے بعد آہستہ آہستہ ترقی کرنا شروع کی تھی۔

(جاری ہے)

بھارت کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر اسٹیٹ مانا جاتا تھا۔

بھارت کی جمہوریت پسندی اور سیکولرازم کی وجہ سے ہی بیرونی سرمایہ بڑھی اور پھر اس ملک نے معاشی ترقی کے اہداف حاصل کیے۔ ایک وقت تھا جب غیر ملکی سیاح اور رہنما بھارت کا دورہ کرنے کیلئے بے تاب رہتے تھے، تاہم اب ایسا نہیں رہا۔ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد عالمی سطح پر بھارت کا مثبت امیج مکمل طور پر برباد ہو چکا ہے۔ دنیا اب بھارت کو ایک چھوٹی سوچ والا پرتشدد ملک سمجھنے لگی ہے۔

غیر ملکی میڈیا مسلسل بھارت کیخلاف رپورٹنگ کر رہا جس سے غیر ملکی سرمایہ کار تیزی سے بد دل ہو رہے ہیں۔ بھارت کی معیشت غیر ملکی سرمایہ کاری اور بیرونی تجارت پر انحصار کرتی ہے۔ مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت ایک سیکولر ریاست کی بجائے ایک پرتشدد ہندو ریاست کے طور پر دیکھا جانے لگا ہے، اور اسی وجہ سے ناصرف بیرونی سرمایہ کار تیزی سے اس ملک سے اپنا سرمایہ نکال رہے ہیں، بلکہ بھارت کی بیرونی تجارت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

ششی تھرور کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی مسلمان مخالف پالیسیاں بھارت کی موجودہ بربادی کی سب سے بڑی وجہ ہے، جبکہ مودی کی تباہ کن معاشی پالیسیاں بھی اس کی ایک وجہ قرار دی جا سکتی ہے۔ مودی نے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہر طرح سے مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی خود مختار حیثیت کا خاتمہ ہو، شہریت کا متنازعہ قانون ہو، بابری مسجد کیس کا فیصلہ ہو یا پھر مسلمان کی طلاق کے معاملے کو متنازعہ بنانا ہو، مودی کی پالیسیوں نے دنیا کو یقین دلا دیا ہے کہ بھارت اب ایک فاشسٹ ہندو ریاست بن چکا ہے جہاں اقلیتیں بالکل محفوظ نہیں۔

مودی کی ان حرکتوں کی وجہ سے 40 سال میں پہلی مرتبہ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں زیر بحث آیا، جبکہ بنگلہ دیش اور افغانستان جیسے مسلمان دوست ملک بھی اب بھارت سے دور ہو گئے ہیں۔ جہاں پہلے پاکستان کو ایک پرتشدد ملک کی نظر سے دیکھا جاتا تھا، اب وہاں دنیا بھارت کو اس نظر سے دیکھنے لگی ہے۔ 70 سال کے دوران پہلی مرتبہ سفارتی محاذ پر پاکستان کے مقابلے میں بھارت تنہاء ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ بھارت کے اندر بھی مودی سرکار کے خلاف مسلسل آواز اٹھائی جا رہی ہے، تاہم بھارتی حکومت ہوش کے ناخن لینے کو تیار نہیں۔ نریندر مودی جان بوجھ پر بھارت کی قوم کو تقسیم کر رہا ہے اور یہ بھول بیٹھا ہے کہ عالمی سطح پر بھارت کیلئے اس کے نتائج کتنے بھیانک ثابت ہوں گے۔