عمران خان کی حکومت میں عوام کو سہولت پہنچانا ہمارا بنیادی مقصد ہے، شیخ رشید

24فروری سے لاہر گوجرانوالہ کے درمیان اہم شٹل ٹرین چلانے جارہے ہیں ،شاہدرہ، مرید کے، کامونکی اور ایمن آباد رُکے گی، کرایہ گوجرانوالہ تک صرف 100روپے ہے تاکہ غریب آدمی کو سستا سفر دستیاب ہوسکے اور لاہور گوجرانوالہ کا ٹریفک کا لوڈ ٹرین اٹھائے ، وفاقی وزیرریلوے ہم نے کسی کو ایک مرلہ زمین بھی نہیں دی نہ ہی ایک روپے کی چیز امپورٹ کی ہے، ریلوے نے 389 ایکٹر زمین واگزار کروائی ہے جس کی مالیت 50ارب کے قریب ہے، آٹا بحران نہیں تھا سازش کی گئی ، چینی کا بحران ہے ذمہ داران کیخلاف وزیراعظم نے شکنجہ کس دیا ہے، ریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہور میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 22 فروری 2020 21:22

عمران خان کی حکومت میں عوام کو سہولت پہنچانا ہمارا بنیادی مقصد ہے، ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2020ء) 24 فروری 2020 سے لاہور۔ گوجرانوالہ ۔لاہو رکے درمیان ہم ایک شٹل ٹرین چلانے جارہے ہیںجو شاہدرہ، مرید کے، کامونکی اور ایمن آباد رُکے گی۔ اس کا کرایہ گوجرانوالہ تک صرف 100روپے ہے تاکہ غریب آدمی کو سستا سفر دستیاب ہوسکے اور لاہور گوجرانوالہ کا ٹریفک کا لوڈ ٹرین اٹھائے ۔ ان خیالات کا اظہار وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ابتدائی طور پر تین ٹرینیں لاہور سے اور تین ٹرینیں گوجرانوالہ سے چلائی جائیں گی اور اس میں ایک ٹرین کا اضافہ بعد میں کیا جائے تاکہ دونوں سے اطراف سے دن میں چار ٹرپ مکمل کیے جاسکیں ۔مسافروں کو گرمیوں میں سہولت دینے کے لیے گوجرانوالہ شٹل ٹرین کے ساتھ اے سی کوچز بھی لگادی جائیں گی۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم عمران خان کی حکومت میں عوام کو سہولت پہنچانا ہمارا بنیادی مقصد ہے۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ کراچی سرکلرریلوے پر جس طرح سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیاہے اُس پر بھی حکم کی تعمیل کرنے جارہے ہیں۔ چائنیز ایمبیسڈر کے ساتھ پیر کو میری میٹنگ ہے اور کراچی کی ٹریفک کا لوڈ بھی ہم کراچی سرکلرریلوے پر شفٹ کریں گے اور اگر اللہ کو منظور ہوا تو نالہ لئی پروجیکٹ پہلے جس کو شیخ رشید ایکسپریس وے کہتے تھے اس میں بھی ہم چائنیز کمپنیوں کے ساتھ ملکر نالہ لئی کے دونوں طرف جہاںسے ریلوے ٹریک گزر رہا ہے وہاں سڑک بھی بنائیں گے۔

بنیادی طور پر ریلوے میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں جس کے تحت ہم اپریل کے آخر تک ریلوے میں نئی مسافر کوچز کا اضافہ کرنے جارہے ہیںوہاں پرانی کوچز کو بھی مرمت کرکے جدید سہولتوںسے آراستہ کریں گے۔وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ ہم اسٹیشنوں کوبرانڈنگ کے لیے اوپن کرنے جارہے ہیں اور اس کے لیے ٹینڈر جلد کھول دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پندرہ انجن اس وقت مختلف ورکشاپوں میں مرمت کے لیے کھڑے ہیں ان کے پرزوں کی ایل سی کھولنے کے لیے 15.6ملین روپے مل گئے ہیں۔

فریٹ اور پسنجردونوں ہمارے ٹارگٹ سے زیادہ ہیں مگر ہمارا یہ سال فریٹ اور لینڈ کا سال ہے جس کی آمدنی میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے اور مزید بھی کریں گے اور ریلوے کے خسارے کو کم کریں گے جس طرح پچھلے 4 بلین کم کیا ہے اسی طرح اس سال بھی خسارے میں کمی لائیں گے۔ ہم نے کسی کو ایک مرلہ زمین بھی نہیں دی اور نہ ہی ایک روپے کی چیز امپورٹ کی ہے۔ ریلوے نے 389 ایکٹر زمین واگزار کروائی ہے جس کی مالیت 50ارب کے قریب ہے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ تمام وزاتوں کی پنشن حکومت دے رہی ہے اسی طرح میں ریلوے کے پنشنرز کے لیے کیس کیبنٹ میں لے کر گیا جس پر میری استدعا قبول ہوئی اورمیں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا مشکور ہوں جنہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس میں حفیظ شیخ ، اسدعمر اورڈاکٹر عشرت حسین شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں آٹے کاکوئی بحران نہیں تھا ایک سازش کے تحت بحران پیدا کیا گیا ہاں مانتا ہوں چینی کا بحران لازمی ہے اس کے ذمہ داران کیخلاف وزیراعظم نے شکنجہ کس دیا ہے تحقیقات ہورہی ہیں اس کا ذمہ دار میں نہیں ہوں چوبیس فروری کو شٹل ٹرین افتتاح پر تمام صحافیو ں کو دعوت دیتا ہوں آئیں