اومنی گروپ کی شوگر ملیں چل رہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، جہانگیر ترین

گندم کا کوئی بحران نہیں تھا، دو غلط فیصلوں کی وجہ سے ایک ہفتے کا مسئلہ تھا، 8 لاکھ ٹن گندم ذخیرے میں موجود تھی،مسابقتی کمیشن کی رپورٹ پر کابینہ میں سناٹا چھا گیا،پاکستان میں بڑا مسئلہ کالا دھن ہے،دکھ کی بات ہے کہ پارٹی میں دھڑے ہیں، انٹرویو

منگل 25 فروری 2020 19:01

اومنی گروپ کی شوگر ملیں چل رہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، جہانگیر ترین
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2020ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر خان ترین نے چینی کے قیمتوں کے حوالے سے کمیٹی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے اومنی گروپ کی شوگر ملز کے اکائونٹ فریز کرنے کا حکم دیا اس کے باوجود وہ چل رہی ہیں ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے،گندم کا کوئی بحران نہیں تھا، دو غلط فیصلوں کی وجہ سے ایک ہفتے کا مسئلہ تھا، 8 لاکھ ٹن گندم ذخیرے میں موجود تھی،مسابقتی کمیشن کی رپورٹ پر کابینہ میں سناٹا چھا گیا،پاکستان میں بڑا مسئلہ کالا دھن ہے،دکھ کی بات ہے کہ پارٹی میں دھڑے ہیں۔

ایک انٹرویومیں انہوںنے کہاکہ گندم کا کوئی بحران نہیں تھا، دو غلط فیصلوں کی وجہ سے ایک ہفتے کا مسئلہ تھا، 8 لاکھ ٹن گندم ذخیرے میں موجود تھی۔

(جاری ہے)

میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چینی کے حوالے سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا اور اس حوالے سے انکوائری کمیٹی کا خیر مقدم کرتا ہوں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے اور ہوگا، وزیر اعظم پر بھی دبائو ہے، میرے اور ہماری پارٹی کے چند اور لوگوں کے بارے میں ان سے جا کر کہا جاتا ہے اس لیے انکوائری ہو تو اچھی بات ہے تاکہ لوگوں کے منہ بند ہوں اور ایک چیز سامنے آجائیگی۔

انہوں نے کہا کہ میری 6 ملیں ہیں باقی 80 ملیں آصف علی زرداری اور دیگر کی ہیں، ایک دلچسپ بات آن ریکارڈ بتانا چاہتا ہوں کہ اومنی گروپ کی7 سے 9 ملیں ہیں، عدالت نے ملوں کو بند کرنے اور ان کے اکائونٹ فریز کرنے کا حکم دیا لیکن وہ آج بھی چل رہی ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ ان سے پوچھ لیں، سندھ میں ہیں ساری ملیں، وہاں تو کسی کو جانے کی ہمت نہیں ہے، آن ریکارڈ کہہ رہا ہوں ٹھیکیدار چلا رہے ہیں، سب کے نام پتہ ہیں اور موجود ہیں میں نے لوگوں کو بھیجا ہے کہ جا کر ان کو پکڑیں۔

گنے کے کسانوں سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کے پاس جائیں اور ان سے پوچھیں کتنے پیسے مل رہے ہیں اور حساب کریں۔مسابقتی کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مسابقتی کمیشن ایک پروفیشنل ادارہ ہے اس کو کہا گیا ہے کہ چینی اور آٹے میں کارٹیل کے بارے میں تحقیق کرے تو اس وقت تو سب کو اعتماد تھا، کسی نے نہیں کہا کہ کمیشن کے سربراہ حکم امتناع پر چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے کابینہ کو رپورٹ دی کہ آٹا اور چینی میں کوئی کارٹیل نہیں ہے تو کابینہ میں سناٹا چھا گیا اور اس کے بعد لوگوں نے کہا کہ یہ کام ٹھیک نہیں ہے، رپورٹ بھی کسی کو دکھائی نہیں گئی تھی۔جہانگیر ترین نے حکومت میں ان کے خلاف لابی کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہے تاہم شاہ محمود قریشی کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، ان کے ساتھ بیٹھ کر مسائل ختم کرلیے ہیں، وہ میرے پرانے ساتھی ہیں اور جب ہم نوجوان تھے تو ملتان میں اکٹھے اسکواش کھیلتے تھے۔

شاہ محمود قریشی سے پرانے اختلافات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مسائل بنادئیے گئے تھے اور یہ مسائل پارٹی کے انتخابات کے حوالے سے بنائے گئے تھے۔ذخیرہ اندوزی سے متعلق انہوںنے کہاکہ بڑے بڑے ذخیرہ اندوز ہیں، پاکستان میں مسئلہ کالے دھن کا ہے جس کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بلیک منی کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے جو اندازوں پر استعمال ہوتا ہے اس کے ذریعے کبھی آلو، کبھی چینی بھی خرید لیا جاتا ہے اور اسی وقت اندازہ لگایا جاتا ہے کہ 6 مہینے بعد چینی کی قیمت اتنی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ مزے کی بات یہ ہے کہ وہ سود کو پسند نہیں کرتے تو وہ اندازے لگا کر یہ کر لیتے ہیں، شوگر ملز کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے کیونکہ شوگر ملز کارٹیل کی متحمل نہیں ہوسکتیں اور یہ ممکن نہیں ہے۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ کسانوں کو اس وقت گنے کی زیادہ قیمت مل رہی ہے اور وہ خوش ہیں، اس سال کمی تھی اس لیے ایسا ہوگیا، اگر ہم کارٹیل ہیں تو گنے کی قیمت قابو نہیں کرسکتے پھر چینی کی قیمت کیا خاک کنٹرول کریں گے۔

پنجاب حکومت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اب پنجاب سے اچھی اچھی خبریں آئیں گی سب مطمئن رہیں۔جہانگیر ترین نے کہا کہ یہ بہت دکھ کی بات ہے کہ ہماری پارٹی کے اندر دھڑے ہیں اور یہ حقیقت ہے، اگر میں آپ کے سامنے بیٹھ کر کہوں نہیں ہے تو کوئی بھی ملک چلانا، کمپنی چلانا مشکل ہوجاتا ہے، پارٹی کے اندر ڈسپلن ہوگا تو اچھا کام ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈسپلن کا مطلب ہے کہ یکجا ہوں، اگر آپ ٹیم پلیئر نہیں ہیں اور اپنے لیے کھیل رہے ہیں تو پھر آپ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں اور آپ کو ٹیم میں نہیں ہونا چاہیے۔