نیپرا نے وزارت توانائی کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے

وزارت توانائی کے بہترکارکردگی کے اعدادوشمار درست نہیں، وزارت توانائی ابھی تک صارفین سے بجلی کی فروخت کا ہدف بھی حاصل نہیں کرسکی، نیپرا کےاعتراضات پر وزیراعظم نے مشیر خزانہ سے حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کرلی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 1 مارچ 2020 22:24

نیپرا نے وزارت توانائی کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم مارچ 2020ء) نیپرا نے وزارت توانائی کی کارکردگی کو چیلنج کردیا، وزارت توانائی کے محکمے کی بہترکارکردگی کے اعدادوشمار درست نہیں، وزارت توانائی ابھی تک صارفین کو بجلی کی فروخت کا ہدف بھی حاصل نہیں کرسکی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت توانائی کے شعبے کی کارکردگی سے متعلق اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، گزشتہ ہفتے اجلاس میں نیپرا نے وزارت توانائی کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔

جس پر وزیراعظم نے مشیر خزانہ کو وزارت توانائی کے وصولیوں کے اعدادوشمار کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔وزیراعظم نے مشیر خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ اجلاس بلاکر نیپرا کے اعتراضات کا جائزہ لیا جائے۔بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں نیپرا نے وزارت توانائی کی طرف سے محکمے کی بہتری کو چیلنج کیا تھا۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیپرا نے مئوقف اختیار کیا کہ وزارت توانائی کے پیش کیے گئے اعدادوشمار درست نہیں۔

صارفین کو بجلی کی فروخت کا ہدف بھی حاصل نہیں کیا جاسکا۔وزارت کی دستاویزات کے مطابق جون 2014ء میں ہر ماہ گردشی قرض میں 18ارب 58 کروڑ روپے کا اضافہ ہورہا تھا۔ جون 2015ء میں ہر ماہ قرض میں 9ارب 92 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ جون 2016ء میں گردشی قرض میں ہر ماہ 3 ارب 25 کروڑ روپے اضافہ ہوا۔ اسی طرح جون 2017ء میں گردشی قرض میں ہر ماہ 10 ارب 83 کروڑ روپے اضافہ ہوا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ( ن )کی سابق حکومت نے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ ایل این جی کے مہنگے سودے کر کے ملک کو 145 ارب روپے کا نقصان دیا۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے آخری دو سال میں بجلی کی مد میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے نام پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کر کے ملک کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔