تربت یونیورسٹی میں طلباء و طالبات میں اسکالر شپ کے چیک تقسیم کردیئے گئے

جمعہ 6 مارچ 2020 23:51

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مارچ2020ء) تربت یونیورسٹی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈز BEEF کے تحت تربت یونیورسٹی کے 150سے زائد طلبا اور طالبات میں اسکالرشپ کے چیک تقسیم کئے گئے، تقریب کے مہمان خاص صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی تھے جبکہ دیگر مہمان گرامی میں صوبائی سیکریٹری خزانہ نور الحق بلوچ اور سی ای او بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈز ڈاکٹر رشید مسعود جعفر تھے جبکہ تربت یونیورسٹی کی جانب سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر ، رجسٹرار تربت یونیورسٹی غلام فاروق بلوچ، ڈین فیکلٹی آف لا پروفیسر ڈاکٹر گل حسن ، ڈپٹی رجسٹرار گنگزار بلوچ اور ڈائریکٹر گوادر کیمپس اعجاز احمد کے علاوہ یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران،انتظامی افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد بھی اس دوران تقریب میں موجود تھی ، اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ یہ ہمارے لیے انتہائی خوشی کی بات ہے تربت یونیورسٹی میں طلبا اور طالبات کی حوصلہ افزائی کیلئے بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈز کے تحت اسکالرشپ کے چیکس تقسیم کئے جارہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے مسائل دوسرے صوبوں کے مسائل سے کچھ مختلف ہیں جن میں بڑے رقبے پر بکھری ہوئی آبادی کو سہولیات کی فراہمی اور صوبے میں اعلی تعلیمی اداروں کی کمی سرفہرست ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہماری حکومت نے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کی سربراہی میں دور رس اقدامات کئے ہیں اور بلوچستان کے تعلیمی بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے تاکہ بلوچستان کے دہی علاقوں میں غریب بچے تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوسکیں ، اس دوران انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈز کے تحت اسکالرشپ کے اجرا سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ہزاروں طلبا اور طالبات مستفید ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارہ مقصد بلوچستان میں شرع خوانندگی میں اضافہ کے علاوہ اعلی تعلیمی اداروں کے ذریعے معیاری تعلیم کا فروغ بھی ہے اور اس حوالے سے بلوچستان کے یونیورسٹیوں کو خصوصی گرانٹ فراہم کی گئیں ہیں جسمیں تربت یونیورسٹی کو 15 کروڑ جبکہ بلوچستان یونیورسٹی اور بیوٹمز کو بالترتیب 32 اور 33 کروڑ فراہم کیے گئے ہیں جبکہ مختلف کالجوں کی تزہین اور آرائش کیلئے صوبائی حکومت 3 کروڑ کی رقم بھی فوری طور فراہم کررہی ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اسکولوں کی اپگریڑیشن کے پروگرام پر بھی عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے ہیڈ ماسٹر کو فنڈز کے استعمال کا اختیار دے رہی ہے، تاکہ اسکولوں کے مسائل نچلی سطح پر حل ہوسکیں اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری خزانہ نور الحق بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے یہ ایک خوشی کی بات ہے کی صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے بعد بلوچستان کے دیگر 3 شہروں میں بھی یونیورسٹیاں قاہم کی گئی ہیں جن میں تربت یونیورسٹی بھی شامل ہے اور اس سلسلے میں تربت یونیورسٹی کامیابی کے لحاظ سے سب سے آگے ہے اور جس نے اپنے اہداف انتہائی قلیل عرصہ میں حاصل کئے ہیں،یونیورسٹی نے 25سال کے اہداف 6سال میں حاصل کئے ہیں، انہوں نے کہا کہ آجکا دور سائینس اور ٹیکنالوجی کا دورہ ہے اور انٹرنیٹ کی آمد سے ہم کسی بھی جگہ بیٹھ کر تعلیمی مواد سے دسترس حاصل کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے تعلیم کو فروغ دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ کہ تربت یونیورسٹی کے طلبا ہمارہ اثاثہ ہیں اور انہیں قوی امید ہے کہ ہمارے بچے صرف ڈگریوں کے حاصل کرنے پر توجہ نہیں دینگے بلکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے معیاری تعلیم کے حصول کو اپنے اہداف میں سرفہرست رکھیں گے ،دریں اثنا وائس چانسلر تربت یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے خطاب کرتے ہوئے کہا تربت یونیورسٹی کی کامیابی ہم سب کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے جسمیں یونیورسٹی انتظامیہ، اکیڈمک اسٹاپ ، علاقے کے عوامی نمائندے اور صوبائی حکومت کے ممبران شامل ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی کے تعاون اور دلچسپی سے یونیورسٹی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ گوادر اور پنجگور میں کیمپس کے قیام سے پورا مکران ڈویژن حصول تعلیم سے بہرمند ہوگا ،اس دوران انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کیمپس کو ایک مکمل یونیورسٹی کا درجہ دیا جارہا ہے اور اس حوالے سے قانون سازی بھی مکمل کی گئی ہے، اس دوران ڈاکٹر رشید مسعود جعفر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے طالب علم اور اسکالرز مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہیں بلوچستان حکومت کی جانب سے اسکالرشپ کے چیک تقسیم دیئے جارئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈز ایک خودمختار ادارہ جو بلوچستان کے تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے کام کررہی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمارہ فرض ہے کہ بلوچستان کے باصلاحیت اور ضرورت مند طلبا کی مدد کریں اس دوران انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارہ ادارہ یونیورسٹی کے فراہم کردہ ڈیٹا کے مطابق اسکالرشپ فراہم کررہی ہے جبکہ ہمارے ادارے کی طرف سے اسکالرشپ کی شرط کیلئے 3 CGA سے مقرر کی گئی ہے اس سے پہلے تربت یونیورسٹی کے رجسٹرار غلام فاروق بلوچ نے تربت یونیورسٹی کی جانب سے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے یونیورسٹی کی کارکردگی پر روشنی ڈالی، آخر میں مہمان گرامیوں کی طرف سے طلبا اور طالبات میں اسکالرشپ کے چیک تقسیم کئے گئے اور یونیورسٹی کی جانب سے مہمانوں کو یادگاری شیلڈ پیش کئے گئے تقریب کے بعد پری بجٹ کنسلٹیٹیو ڈائیلاگ کا بھی اہتمام کیاگیا،جس کی صدارت صوبائی وزیرخزانہ نے کی۔