جہیز مانگنا، بہنوں کا حق مارنا کہاں کی مردانگی ہے

خلیل الرحمان کی باتیں آدھا سچ ہیں، ناانصافیوں سے معاشرے میں ایک بے شرم عورت نمودار ہوئی ہے: چیئرمین عام اتحاد لوگ، سابق سپریم کورٹ جج جسٹس ریٹائرڈ وجیہ

ہفتہ 7 مارچ 2020 23:57

جہیز مانگنا، بہنوں کا حق مارنا کہاں کی مردانگی ہے
ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مارچ2020ء) عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان کی مردوں کی قربانیوں سے متعلق ٹرینڈنگ ٹوئٹ کے تناظر میں کہا ہے کہ یہ باتیں دراصل آدھا سچ ہیں اور یہ خصوصیات ہمارے معاشرے میں محض باشعور مردوں میں ہی پائی جاتی ہیں۔ باقی اکثریت تو اپنی مردانگی کا استحصال کرتی ہے اور چاہتی ہے کہ ہر معاملے میں اس کی اجارہ داری ہو۔

انہوں نے کہا کہ اکثر مرد چاہتے ہیں کہ شادی پر ان کی دلہن زیادہ سے زیادہ جہیز لے کر آئے۔ اسی طرح خاندانی وراثت اور جائیداد میں سے ناجائز طور پر بہنوں کا حق مارا جاتا ہے۔ جبکہ دوبارہ شادی کرنے کیلئے اخلاقی اور مذہبی حدود کا مظاہرہ بھی نہیں کرتے۔ اور اس کے نتیجے میں ہمارے معاشرے میں ایک بے شرم عورت نے جنم لیا ہے، جو مردوں کیلئے مغرب کا تحفہ ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ خلیل الرحمان کی سوشل میڈیا پر ایک پرانی ویڈیو ٹرینڈ کر رہی ہے، جس میں ڈرامہ نگار نے کہا تھا کہ مرد اپنی ماں کی خدمت کرتا ہے، پھر جب وہ کمانے کے لائق ہوجاتا ہے تو بہنوں کی شادی کراتا ہے۔ پھر اپنی شادی کرتا ہے۔ شادی کے سال بعد بیٹی ہوجاتی ہے تو اسی دن سے بیٹی کے مستقبل کے بارے میں سوچنے لگتا ہے۔ ماں، بہن، بیوی، بیٹی یہ سب عورتیں ہی تو ہیں جن کی وہ خدمت کر رہا ہے۔ اب اور کیا کرے۔ مر جائے۔
                                                          

متعلقہ عنوان :