ایس ای سی پالیسی بورڈ کا اجلاس ،کمپنیز ایکٹ میں ترامیم کے مسودہ کی منظوری دیدی گئی

جمعہ 13 مارچ 2020 20:12

ایس ای سی پالیسی بورڈ کا اجلاس ،کمپنیز ایکٹ میں ترامیم کے مسودہ کی منظوری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2020ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے پالیسی بورڈ کا اجلاس، چئیرمین خالد مرزا کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی لیگن پرسن کے حوالے سے شفافیت کے متعلق سفارشات کی روشنی میں کمپنیز ایکٹ 2017 اور لمیٹیڈ لائبیلٹی ایکٹ 2017 میں میں ترامیم کے مسودہ کی منظوری دی گئی۔

کمپنیز کے قانون میں ان ترامیم کا مقصد کمپنیوں کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی ممکنہ مالی معاونت میں استعمال ہونے کی روک تھام کرنا ہے اور 25 فیصد شئیر ہولڈرز کے ذریعے کمپنیوں کے اصل حقیقی مالک تک پہنچنا ہے۔ بورڈ نے سرمائے میں اضافے کو فروغ دینے کے مد نظر لسٹڈ کمپنیوں کے ( فردر ایشو آف شئیرز) ریگولیشنز 2018 میں ترامیم کی بھی منظوری دی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے بورڈ نے کمیشن کو رائٹ شئیرز کے لئے انڈر رائٹنگ کی شرائط کو ختم کرنے کی تجویز بھی دی۔ پالیسی بورڈ کی ریگولیشنز کمیٹی کی سفارش پر بورڈ نے نان بینکنگ فنانشل کمپنیز ریگولیشنز 2008 میں ترامیم کی بھی منظوری دی۔ چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان نے بورڈ کو ایس ای سی پی کی جانب سے کئے گئے اہم اقدامات اور اصلاحات پر بریفنگ دی، جن میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں انڈکس بیس مارکیٹ ہالٹ کے نظام بارے بریفنگ دی۔

اس نظام کے تحت، مارکیٹ میں کسی بھی حصص کی ٹریڈنگ میں 4 فیصد گراوٹ یا اضافے پر مارکیٹ کی ٹریڈنگ کا 45 منٹ کے لئے معطل کیا جانا، تاکہ سرمایہ کار سوچ سمجھ سکیں اور مارکیٹ کو مارین بھی اکٹھے کئے جا سکیں۔ چئیرمین ایس ای سی پی نے مارکیٹ کیوسیع مارجن کی وصولی، مارکیٹ کے شرکاء کے لئیکاروباری لاگت میں کمی اور آسانیوں کی فراہمی کے لئے کئے گئے اقدامات ، این سی سی ایل کے ذریعہ قابل قبول کولیٹرل کے طور پرنیئر کیش انسٹرومنٹ کے استعمال، اور کلوز آؤٹ میکنزم کے علاوہ ڈی ایف سی مارکیٹ میں 50فیصد مارجن کی رعایت کے بارے میں تفصیل سے آگا ہ کیا۔

چئیرمین ایس ای سی پی نے بورڈ کو ادارے کی گورننس میں بہتری کے لئے سٹرکچرل اور آپریشنل اصلاحات پر بھی بریفنگ دی جبکہ بور ڈ کو دیگر انضباطی اصلاحات جیسے کہ عوام کو فوری معلومات اور ان کے سولات کے جوابات کی فراہمی کے لئے ادارے کی ویب سائٹ پر چیٹ باکس کی تشکیل، قانون کی رپازٹری کی تشکیل،سیکوئرڈ ٹرانزیکشنز رجسٹری، ایس ای سی پی کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن اور حال ہی میں متعارف کرایا گیا ''سینڈ باکس'' متعارف کروانے کے بارے میں تفصیل سے آگا ہ کیا۔

پالیسی بورڈ نے ایس ای سی پی کے ان اقدامات کو سراہا۔ پالیسی بورڈ کو ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے فنانشل مارکیٹ ڈویلپمنٹ پروگرام اور اس کی میٹرکس پالیسی کے مسودہ کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ بورڈ کے کچھ ممبران نے اے ڈی بی کی کچھ سفارشات کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا، اراکین کا خیال تھا کہ یہ سفارشات کیپٹل مارکیٹ کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں اور اس سلسلے میں اے ڈی بی کیکنسلٹنٹس کی جانب سے پالیسی بورڈ کے ساتھ ناکافی مشاورت کی گئی۔

پالیسی بورڈ نے ایس ای سی پی کی جناب سے کیسز کی کمیشن کو واپس منتقلی کے حوالے سے لکھے گئے خط پر نیب سے موصول ہونے والے جواب پر بھی غور کیا اور اس جواب پر قانونی آراء حاصل کرنے کا فیصلہ کیا، خاص طور پر اس بات کا قانونی جائزہ لیا جائے گا کہ نیب اپنے قانون کے تحت کس حد تک معاونت طلب کر سکتا ہے۔ پالیسی بورڈ کے اجلاس میں میوچل فنڈز ایسوسی ائیشن آف پاکستان نے ایس ای سی پی کی جانب سے ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کی فیسوں میں کمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے نتیجے میں انڈسٹری میں ہونے والی گروتھ پر بریفنگ دی۔

ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے اثاثہ جات 578 ارب روپے سے بڑھ کر 692 ارب روپے ہو چکا ہے جبکہ میوچل فنڈ میں پچاس ہزار سرمایہ کارو کا بھی اضافہ ہوا۔ سکیورٹیزاینڈ ایکسچینج پالیسی بورڈ مجریہ 1997 کی شق 12 کے تحت وزارت خزانہ، کامرس،اورلاء کے علاوہ ایس بی پی،ایس ای سی پی اور نجی شعبہ سے اہل اورقابل افراد پر مشتمل ہے۔