کورونا وائرس کے مریض بنیں اور 7 لاکھ روپے پائیں۔ لندن کی لیبارٹری کی پیش کش

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 13 مارچ 2020 23:47

کورونا وائرس کے مریض بنیں اور 7 لاکھ روپے پائیں۔ لندن کی لیبارٹری کی ..

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے  ساری دنیا میں ہی ویکسین بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ویکسین بنانے کے لیے فارماسیوٹیکل  کمپنیاں  رضا کاروں کو  کورونا وائرس سے جان بوجھ کر متاثر ہونے اور دو ہفتے قرنطینہ میں رہنے کے لیےہزاروں ڈالر دینے پر رضامند ہیں۔

اس وقت جو بھی فارماسیوٹیکل کمپنی کوویڈ-19 کی ویکسین سب سے پہلے بنائے گی، وہ بہت زیادہ منافع بھی کمائے گی۔

اسی وجہ سے سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ بہت سی پرائیویٹ کمپنیاں بھی  اس مرض کی ویکسین بنانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔رپورٹس کے مطابق کمپنیوں نے رضاکاروں کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے اورقرنطینہ میں رہنے کے لیے  4500 ڈالر دینے کی پیش کش کی ہے۔

صحت مند اور نوجوان افراد کےلیے یہ پیش کش کافی پرکشش ہے لیکن اس میں رضاکاروں کو دو ہفتوں تک تنہا رہنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

 

برطانیہ کی ایک کمپنی Hvivo مشرقی لندن میں ایک قرنطینہ یونٹ چلاتی ہے۔ اسی یونٹ میں رضاکاروں کو  وائرس سے متاثر کرکے  نگرانی میں  رکھا جائے گا۔ اس یونٹ میں ایک وقت میں 24 افراد کو کورونا کے دو خاندانوں 0C43 اور 229E سے متاثر کر کے نگرانی میں  رکھا جائےگا۔وائرس کی یہ دونوں اقسام   شدید قسم کی تنفسی علامات  کی وجہ ہیں۔

نگرانی کے 14 دنوں میں ان رضاکاروں کا رابطہ بس خود کی نگرانی کرنے اور ڈیٹا جمع کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں سےہی ہوگا۔

کوئن میری یونیورسٹی لندن کے ماہر سمیات(virology) پروفیسر جان آکسفورڈ کا کہنا ہے کہ ان تجربات کےد وران رضاکاروں میں  نزلے اور  کھانسی  کی درمیانی علامات ظاہر ہونگی۔

طب کی دنیا میں تجربات کے لیے یہ مشق نئی نہیں ہے۔ پچھلے سال امریکا میں کمپنیوں نے رضاکاروں کو انفلوئنزا وائرس سے متاثر ہونے کے لیے 3300 ڈالر دئیے تھے۔ تاہم کوویڈ-19 ایک بالکل نیا وائرس ہے اور یہ متاثرین کے لیے زیادہ خطرناک ہے۔

متعلقہ عنوان :