سعودی عرب میں کورونا کے 70نئے کیسز سامنے آگئے، مریضوں کی تعداد 344 ہوگئی

نئے مریضوں میں سے 11 مریض مراکش، بھارت، فلپائن، اردن، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور سوئٹزر لینڈ سے پہنچے، قرنطینہ بھیج دیا گیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 21 مارچ 2020 00:02

سعودی عرب میں کورونا کے 70نئے کیسز سامنے آگئے، مریضوں کی تعداد 344 ہوگئی
ریاض (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20مارچ 2020ء) سعودی عرب میں کورونا کے 70نئے کیسز سامنے آگئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی کل تعداد 344 ہوگئی ہے۔ وزارتِ صحت کے مطابق نئے مریضوں میں سے 11 مریض مراکش، بھارت، فلپائن، اردن، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور سوئٹزر لینڈ سے پہنچے ہیں جنہیں قرنطینہ مراکز پہنچا دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شبے کی بنیاد پر ان سب کا طبی معائنہ کیا گیا۔

ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ وہ کورونا میں مبتلا ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق ریاض میں کورونا کا ایک مریض تفتیشی کارروائی سے گزر رہا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق دیگر 58 مریض ایسے ہیں جو پہلے سے کورونا وائرس میں مبتلا افراد کے ساتھ رہ رہے تھے اور بعض مریضوں کو شادی کی تقریبات یا تعزیتی اجتماعات اور فیملی میل ملا پ کے ذریعے کورونا وائرس کا عارضہ لاحق ہوا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت کی جانب سے بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے 70 نئے مریضوں میں سے 49 ریاض، گیارہ جدہ اور دو مکہ مکرمہ میں ہیں جبکہ مدینہ منورہ، دمام، ظہران، قطیف، باحہ، تبوک، بیشہ اور حفر الباطن میں ایک ، ایک مریض ہے۔ وزارت صحت نے کہا ہے کہ مملکت میں نئے کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 344 ہوگئی ہے۔ ان میں سے 8 صحت یاب ہوچکے ہیں باقی کا علاج چل رہا ہے۔

دو کی حالت نازک ہے دیگر سب خطرے سے باہر ہیں۔ سعودی عرب کا مقامی پروازیں، بسیں، ٹیکسی سروس اور ٹرینیں بند کرنے کا فیصلہ۔ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے خلاف مہم کے پیش نظر سعودی عرب میں ہفتے کے روز سے ذرائع آمد و رفت بند کر دیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی حکام نے ہفتے کے روز سے ملک کے اندر تمام قسم کے عوامی آمد و رفت کے ذرائع بند کرنے کا اعلان کیا ہے. اس سے قبل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مملکت میں جاری کورونا وائرس کے وباء کے حوالے سے سعودی عوام سے خطاب کیا۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کا کہنا تھا کہ سعودی عوام نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کی جنگ میں طاقت کا مظاہرہ کیا ہے، حکومت اس وبائی مرض سے لڑنے کے لئے تمام احتیاطی اقدامات اٹھائے گی۔ علاوہ ازیں سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے بھی اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب میں نماز جمعہ نہیں ہو گی بلکہ ظہر کی اذان دی جائے گی اور تمام لوگ اپنے گھروں میں نمازِ ظہر ادا کریں گے۔