چین اور اٹلی کے بعد امریکا کورونا وائرس سے متاثرہ تیسرا بڑا ملک بن گیا

12ریاستوں میں لاک ڈاﺅن‘وائٹ ہاﺅ س کا واشنگٹن میں ہنگامی حالت کا اعلان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 23 مارچ 2020 14:47

چین اور اٹلی کے بعد امریکا کورونا وائرس سے متاثرہ تیسرا بڑا ملک بن گیا
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 مارچ۔2020ء) چین اور اٹلی کے بعد اب امریکا کورونا وائرس سے متاثرہ تیسرا بڑا ملک بن گیا ہے‘ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہوگئی تھی صرف امریکا میں گزشتہ روز تک 13 ہزار 931 نئے کیسز آنے سے وہاں مجموعی طورپر 38 ہزار 138 متاثرین ہوگئے تھے.امریکا میں وائرس سے متاثرہ 708 کی حالت نازک ہے اور سانس کی اس مہلک بیماری سے 396 افراد پہلے ہی دم توڑ چکے ہیں جن میں 94 نئی اموات بھی شامل ہیں عالمی سطح پر کورونا وائرس سے اتوار کی دوپہر تک 3 لاکھ 19 ہزار افراد متاثر ہوچکے تھے جبکہ تب تک 13 ہزار 699 افراد لقمہ اجل بن چکے تھے.

(جاری ہے)

اگر امریکا کی بات کریں تو مختلف امریکی ٹیلی ویژن چینلز پر طبی ماہرین نے متنبہ کیا کہ متاثرہ افراد کی مجموری تعداد زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ کورونا وائرس کی کم علامات والے افراد اپنی بیماری کے بارے میں رپورٹ نہیں کررہے.عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق تقریباً 80 فیصد مریض بیرونی مدد کے بغیر صحت یاب ہوئے ہیں لیکن اس وائرس سے بیمار اور بوڑھے افراد کو زیادہ خطرہ ہے دوسری جانب امریکا میں وفاقی حکومت نے ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ لوگوں کو گھر میں رہنے کی ہدایت کریں اور اگر وہ ایسا کریں گے تو انہیں مالی اور انتظامی مدد فراہم کی جائے. امریکا کی 50 ریاستوں میں 32 کروڑ اور پوری دنیا میں ایک ارب سے زائد لوگ اس وائرس کے خوف میں مبتلا ہیں جبکہ 50 امریکی ریاستوں میں سے ہر ایک میں، ہزاروں افراد نے گھر پر رہنے کے آپشن سے فائدہ اٹھایا ہے.علاوہ ازیں امریکی کانگریس نے 10کھرب ڈالر کا پیکیج منظور کیا ہے تاکہ گھروں میں رہنے والے چار افراد کے کنبے کو 3 ہزار ڈالر دیے جائیں امریکا میں اس وقت 12ریاستوں میں لاک ڈاﺅن جاری ہے جن میں ریاست واشنگٹن‘ اوہائیو‘ایلی نوائے ‘نیویارک‘نیوجرسی‘کیلیفورنیا ‘نٹیکی‘ڈیلاور‘لوزیانا‘فلڈیفیا‘میزوری اور اوریگون شامل ہیں جبکہ وفاقی حکومت پورے ملک میںمکمل لاک ڈاﺅن کے لیے ریاستی حکومتوں سے مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے.امریکا کی کئی ریاستوں میں کاﺅنٹی کی سطح پر لاک ڈاﺅن ہے‘امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس سے شدید متاثرہ ریاست واشنگٹن کو آفت زدہ قرار دینے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد وفاقی حکومت اس مہلک وبا کے پھیلاﺅپر قابو پانے کے لیے ریاست، قبائل اور مقامی عہدے داروں کی معاونت کرے گی جہاں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں.وائٹ ہاﺅس کا کہنا ہے کہ قدرتی آفت زدہ یا تباہی کا شکار ریاست قرار دینے کے اعلان سے ایمرجنسی اور بحرانی صورتِ حال سے نمٹنے میں ریاست کو وفاقی مدد مل سکے گی واشنگٹن ریاست کی گورنر جے انسلی نے صدر ٹرمپ کے اس اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے اقدام کو مناسب قرار دیا ہے لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ پہلا قدم ہے جو کافی نہیں ہے.گورنر جے انسلی نے کہا کہ ریاست نے وائرس کے حملے کا بری طرح شکار ہونے والے کارکنوں اور خاندانوں کے لیے وفاقی حکومت سے جتنی مدد کی اپیل کی تھی یہ اتنی نہیں ہے.محکمہ صحت کے عہدے داروں نے بتایا کہ ریاست واشنگٹن میں کرونا وائرس سے 95 ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد تقریباً دو ہزار ہے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے فیڈرل ایمرجنسی مینیجمنٹ ایجنسی سے کہا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی وبا کا سب سے زیادہ ہدف بننے والی ریاستوں، واشنگٹن، کیلی فورنیا اور نیویارک میں موبائل ہسپتال منتقل کرے تاکہ وہاں اس وبا کے مریضوں کا علاج معالجہ اور دیکھ بھال کی جا سکے. انہوں نے کہا کہ نیویارک میں اس وبا میں مبتلا مریضوں کے لیے مزید ایک ہزار بستر فراہم کیے جائیں گے صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاﺅس میں ایک نیوز کانفرنس میں یہ بھی بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کا سخت نشانہ بننے والی ریاستوں میں سانس کی بحالی اور دوسرے بہت سے آلات اور طبی ساز و سامان بھیجا گیا گیا ہے.انہوں نے بتایا کہ ریاستوں اور مقامی لیڈروں نے فیڈرل حکومت سے اس سلسلے میں مدد کی درخواست کی تھی.امریکی صدر نے کہا کہ اولین ذمہ داری ریاستوں کی ہے کہ وہ کرونا وائرس پر قابو پانے کے سلسلے میں ضروری سامان حاصل کرنے کی کوشش کریں، ہم ایک طرح سے ریاستوں کے بیک اپ کا کام کرتے ہیں صدرٹرمپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے ان تین ریاستوں کے گورنروں کو نیشنل گارڈز طلب کرنے اور مقامی کنٹرول میں رکھنے کا اختیار بھی دے دیا ہے.