چین میں کورونا وائرس ایک بار پھر نئے سر سے پھیلنے کا خدشہ

چین میں کورونا وائرس کا نیا کیس رپورٹ،متاثرہ شخص نے ترکی سے آنے والی خاتون سے ملاقات کی تھی،کورونا وائرس کی ماہر چینی پروفیسر نے باہر سے آنے والے کیسز کی وجہ سے ملک میں دوبارہ سے وبا پھوٹنے کا انتباہ کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 23 مارچ 2020 20:21

چین میں کورونا وائرس ایک بار پھر نئے سر سے پھیلنے کا خدشہ
بیجنگ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 مارچ 2020ء) بیجنگ کے معروف ڈاکٹر نے چین میں دوبارہ سے کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔چینی ڈاکٹر کی طرف یہ انتباہ اس وقت کی گئی جب ملک میں کورونا وائرس کا ایک نیا کیس سامنے آیا ہے،انہیں کورونا وائرسبیرون ملک سے واپس آنے والے شخص سے ہوا۔چین کی کورونا وائرس کی ماہر نے کہا کہ وہ کورونا وائرس ایک بار پھر پھیلنے سے 'بہت پریشان' اور خوفزدہ ہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ درآمدی معاملات کی تعداد میں اضافے سے ایک بار پھر وبا پھیل سکتی ہے۔انہوں نے گذشتہ روز رپورٹ ہونے والے نئے کیس کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ شخص ترکی سے واپس آنے والی ایک خاتون سے ملا تھا جس کے بعد خود بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گیا۔انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والوں لوگوں میں پائے جانے والے انفیکشن کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے قوم کو ایک بار پھر سے وبا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

کورونا وائرس سے متعلق بیجنگ کی ماہر ٹیم کی ممبر پروفیسر لی لنجوان نے کہا کہ وہ بہت پریشان ہیں کیونکہ بیرون ملک سے آنے والے لوگوں کی وجہ سے ہمارے ملک میں نئے سرے سے بڑے پیمانے پر وبا پھیل سکتی ہے۔چین میں یہ نیا کیس اس وقت رپورٹ ہوا جب کورونا وائرس کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچنے والے شہر ووہان میں ایک بار پھر سے معمول کی زندگی بحال ہو رہی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے متاثرہ لوگوں سے نمٹنا بھی طبی عملے کے لیے مشکل کام ہے۔اس صورتحال میں ہمیں اپنے شہروں میں اس وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے اپنی کوششیں تیز کرنے اور انتھک کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ ان لوگوں کی شناخت کریں جنہیں وائرس نے متاثر کیا تھا لیکن ان کی سرکاری طور پر تشخیص نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ وسطی چین میں دو ماہ کے لاک ڈائون کے بعد معمولات زندگی بحال ہونے لگے۔لوگوں کو پبلک ٹرسپورٹ کے استعمال اور دفاتر جانے کی اجازت دی جانے لگی ہے۔پیر کو ووہان شہر میں پابندیوں میں نرمی اس وقت سامنے آئی جب چینی صحت کے عہدیداروں نے پیر کے روز مہلک وائرس کے کوئی نئے مقامی واقعات کی اطلاع نہیں دی ، لیکن بیرون ملک سے آنے والے 39 دیگر افراد میں انفیکشن کی تصدیق کی گئی ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ صحت مند سمجھے جانے والے ووہان کے رہائشی شہری گھوم پھرسکتے ہیں اور بس یا میٹرو لے سکتے ہیں جب تک وہ اپنے شناختی کارڈز دکھائیں گے۔اگر ان کے آجر اجازت دیں تو وہ بھی کام پر واپس جاسکتے ہیں اور شہری صوبہ ہوبی کے آس پاس کے دیگر حصوں تک جانے کے لئے وائرس کا ٹیسٹ کروا کر صحت کا سرٹیفیکیٹ ملنے کے بعد شہر سے جا سکتے ہیں۔