بھارت میں ایک اور کورونا پیدا ہو گیا

اتر پریدش میں کرفیو کے دوران پیدا ہونے والی بچی کا نام’ کورونا‘ رکھ دیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 25 مارچ 2020 13:07

بھارت میں ایک اور کورونا پیدا ہو گیا
بھارت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مارچ2020ء) بھارتی ریاست اتر پردیش میں کرفیو کے دوران ایک بچی کی پیدائش ہوئی ہے۔والدین نے بیٹی کا نام کورونا رکھا ہے۔بچی کے نام کی وضاحت کرتے ہوئے اس کے رشتے دار کا کہنا تھا کہ یہ وائرس بہت خطرناک ہے۔اس نے دنیا میں بے شمار لوگوں کی جانیں لیں۔لیکن اس نے ہمارے اندر بہت اچھی عادتیں بھی پیدا کیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بچی دنیا بھر میں اس وائرس سے لڑنے والے لوگوں کی یکجہتی کی علامت ہے۔

بھارت میں 22 مارچ کو کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا جس میں عوام کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا۔کرفیو نافذ ہونے کے چند گھنٹوں بعد اتر پردیش میں بچی کی پیدائش ہوئی جس کو کورونا کا نام دیا گیا۔بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر 21 روز کے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا۔

(جاری ہے)

چند روز میں قوم سے دوسرا خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ 22 مارچ کو ہم نے جنتا کرفیو عائد کیا تھا جسے کامیاب کرنے میں ہر شہری نے کردار ادا کیا، کورونا وائرس پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے یہاں تک کہ ترقی یافتہ ممالک بھی اس وبا میں پھنسے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کہ اس کی چین کو توڑا جائے، کچھ لوگوں میں سماجی فاصلے سے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے، یہ مجھ سمیت ہر کسی کے لیے ہے جبکہ چند لوگوں کی غیر ذمہ داری کا خمیازہ ان کے اہلخانہ اور پوری قوم کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر غیر ذمہ دارانہ رویہ جاری رہا تو ملک کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور یہ قیمت کیا ہوگی اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔

نریندر مودی نے کہا کہ گزشتہ دو روز سے بیشتر ریاستوں میں لاک ڈاؤن ہے اور ریاستی حکومتیں اس معاملے کو بہت سنجیدہ لے رہی ہیں، آج ہم ایک اہم فیصلہ کر رہے ہیں اور آج نصف شب سے پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا اور آج رات کے بعد سے عوام گھروں سے نہیں نکل سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ کرفیو کی ایک قسم ہے اور یہ جنتا کرفیو سے کہیں زیادہ سخت ہوگا، کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ قدم اٹھانا ضروری ہے اور یہ لاک ڈاؤن 21 روز تک جاری رہے گا، اگر ہم ان تین ہفتوں میں ناکام ہوئے تو وائرس ہمیں 21 سال پیچھے دھکیل دے گا۔