کپاس کی کاشت کیلئے سفارش کردہ اقسام کا تندرست اور بیماریوں سے پاک بیج استعمال کریں،ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

بدھ 25 مارچ 2020 22:54

لاہور۔25 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2020ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں ماہ اپریل سے کپاس کی بوائی شروع ہورہی ہے۔کاشتکار کپاس کی کاشت کے لئے سفارش کردہ اقسام کا معیاری، تندرست، خالص اور بیماریوں سے پاک بیج استعمال کریں۔ تصدیق شدہ معیاری بیج پنجاب سیڈ کارپوریشن کے علاوہ رجسٹرڈ پرائیویٹ اداروں سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

75 فیصد یا زیادہ اگائو والا بُر اترا ہوا 6 کلو گرام جبکہ بُردار 8 کلو گرام اور 60 فیصد اگائو والا بُر اترا ہوا 8 کلو گرام جبکہ بُردار 10 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں۔ کھیلیوں پر کاشت کے لئے 6 تا 8 کلو گرام بیج فی ایکڑ (3 سے 4 بیج فی چوپا) استعمال کریں۔ پودوں کی پوری تعداد فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کی ضمانت ہے۔

(جاری ہے)

کاشتکار اپریل کاشتہ کپاس میں پودے سے پودے کا فاصلہ 9انچ (27ہزار پودے فی ایکڑ) رکھیں۔

کپاس کی بہتر پیداوار کیلئے ایسی زرخیز میرا زمین بہتر رہتی ہے جو تیاری کے بعد بھربھری اور دانے دار ہو جائے۔ اس میں نامیاتی مادہ کی مقدار بہتر ہو، پانی زیادہ جذب کرنے اور دیر تک وتر قائم رکھنے کی صلاحیت بھی موجود ہو۔ زمین کی نچلی سطح سخت نہ ہو تاکہ پودوں کی جڑوں کو نیچے اور اطراف میں پھیلنے میں دشواری نہ آئے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے زمین میں ہر تین سال بعد ایک مرتبہ گہر ا ہل ضرور چلائیں اور پانی کے ضیاع کو کم کرنے اور فصل کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے لیزر لینڈ لیولر سے زمین ہموار کریں تاکہ پودوں کی جڑیں آسانی سے گہرائی تک جاسکیں اور وتر دیر تک قائم رہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اس وقت کرونا وائرس کے باعث عوام کا حکومت کی جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں حفاظتی اقدامات کی رو سے دفاتر میں داخلہ منع کیا گیا ہے تاہم سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید کی ہدایت پر پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا بشمول سوشل میڈیا(یوٹیوب چینل،فیس بک اور واٹس ایپ گروپس ) کے ذریعے کاشتکاروں کو کپاس کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے مطابق فنی راہنمائی فراہم کی جائے گی۔