پاکستان آرڈیننس فیکٹریز کی یومیہ 25 ہزار ماسک اور 10ہزار لیٹر سینٹائررز تیاری کی صلاحیت حاصل کرنے قابل تعریف ،

پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ ، ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اور کراچی شپ یارڈ کو بھی وینٹی لیٹرز، مریضوں کے بیڈ، ادویات تیاری کیلئے استعمال کیا جائے، تمام شادی ہالوں کو فوری طور پر آئسولیشن وارڈ میں منتقل کیا جائے سینٹ کی قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

جمعرات 26 مارچ 2020 17:21

پاکستان آرڈیننس فیکٹریز کی یومیہ 25 ہزار ماسک اور 10ہزار لیٹر سینٹائررز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2020ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے پاکستان آرڈیننس فیکٹریز (پی او ایف) کی یومیہ 25 ہزار ماسک اور 10ہزار لیٹر سینٹائررز تیاری کی صلاحیت حاصل کرنے کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ ، ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اور کراچی شپ یارڈ کو بھی وینٹی لیٹرز، مریضوں کے بیڈ، ہسپتال کے عملہ کی وردی، ٹیسٹ کٹس اور بڑے سپرے پمپ، اینٹی سپرے ادویات تیاری کیلئے استعمال کیا جائے، تمام شادی ہالوں کو فوری طور پر آئسولیشن وارڈ میں منتقل کیا جائے۔

جمعرات کو ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سینٹ کی قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے پاکستان آرڈیننس فیکٹریز (پی او ایف) کی یومیہ 25 ہزار ماسک اور 10 ہزار لیٹر سینٹائررز تیاری کی صلاحیت حاصل کرنے کے عمل پر وفاقی وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال، سیکرٹری دفاعی پیداوار لیفٹیننٹ جنرل صادق، چیئرمین پی او ایف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے دفاعی پیداواری اداروں کا ہمارے ملکی دفاع کیلئے اہم کردار کے ساتھ ساتھ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کندھے سے کندھا ملا کر چلنے کی یہ روایت ہم سب کیلئے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دیگر دفاعی صنعتوں میں بھی اس طرح کی لچک پیدا کرنے کی ضرورت ہے جو اجتماعی کام میں اپنا بھرپور حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے پاس مثال موجود ہے کہ جنگ کی صورتحال میں اس وقت کے امریکی صدر نے 1941ء میں جب پرل ہاربر پر حملہ ہوا تو امریکی دفاعی پیداواری ایکٹ نے ایسی منتقلی کو قانونی تحفظ دیا ہے۔