غیر مصدقہ مواد کو نہ پھیلایا جائے ،خوف و ہراس سے بچا جائے،

کورونا بیماری سے زیادہ تر لوگ شفایاب ہو جاتے ہیں،پیچیدگی اور اموات کی شرح بہت کم ہے ، ماہر امراض واطفال ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجوکی اے پی پی سے بات چیت

جمعرات 26 مارچ 2020 23:54

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2020ء) کوروناوائرس سے زندگی کے ہر مکتبہ فکر کے افراد اپنے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ملک وقوم کے لئے کارآمد ثابت ہو ں۔ ماہر امراض واطفال اور سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے ہیلتھ فیکلٹی ممبر ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجو نے نے ’’اے پی پی ‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کا کوئی علاج موجود نہیں اور اس سے محفوظ رہنے کا طریقہ احتیاطی تدابیر اختیار کرناہے۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بتائے جانے والے غیر مصدقہ ٹوٹکے گمراہ کن ہیں ، عوام ان پر بھروسہ نہ کریں اور انہیں نہ پھیلایا جائے ۔انہوں نے بتا یا کہ بیماری سے بچنے کیلئے غیر ضروری اجتماع اورگلے ملنے ہاتھ ملانے سے گریز کریں ،بار بار صابن اور ڈیٹول سے اچھے طریقے سے ہا تھ دھوتے رہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجو نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے حالیہ دنوں میںسنگت اکیڈمی آف سائنسز کی ہیلتھ فیکلٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر منیر رئیسانی کی زیر صدارت مری لیب میں ہنگامی بنیادوں پر ایک اجلاس منعقد ہوا ، جس میں ڈاکٹر شاہ محمد مری، سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے سیکرٹری جنرل سیکرٹری جاوید اختر نے بھی شرکت کی ۔

انہوں نے بتایا کہ ہر شخص کو ماسک کی ضرورت نہیں،صرف مریض کے ساتھ رابطے میں آنے والے لوگ ماسک استعمال کریں جیسے طبی عملہ یا مریض کے ساتھ رابطے میں میں آنے والے دیگر لوگ ہوتے ہیں ، بیماری کے علاقے سے آنے والوں کو مکمل قرنطینہ اور آئسولیشن میں رکھا جائے ،ہر آدمی کو ٹیسٹ کی ضرورت نہیں اورجہاں ٹیسٹ کی سہولت موجودہے،وہاں بھی ان لوگوں کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے جن میں بیماری کی علامات ہوں۔

انہوں نے بتا یا کہ اس حوالے سے مناسب آگہی مہم کی ضرورت ہے جس میں متعلقہ شعبے کے لوگوں کی رائے کو مقدم رکھا جائے،غیر مصدقہ مواد کو نہ پھیلایا جائے اور خوف و ہراس سے بچا جائے ،اس بیماری سے زیادہ تر لوگ شفایاب ہو جاتے ہیں،پیچیدگی اور اموات کی شرح بہت کم ہے اور کمزور جسمانی دفاعی کے حامل لوگوں پر اثرات زیادہ ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کھانسی بخار یا سانس کی تکلیف کورونا وائرس کی وجہ سے نہیں ہوتی،چھینکتے اور کھانستے ہوئے اپنے منہ اور ناک کو ٹشو پیپر سے ڈھانکیں اور استعمال کے بعد ٹشو کو ضائع کر دیں، ناک منہ اور آنکھوں کو ہاتھ نہ لگائیں ۔

ریسٹورنٹ وغیرہ کی بجائے گھر میں بناکھانا کھائیں ، اگر بخار کھانسی ،سانس کی تکلیف محسوس ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں ۔انہوں نے ان سخت حالات میںمناسب حفاظتی سامان کی کمی کے باوجود فرائض ادا کرنے والے ڈاکٹروں نرسز اور پیرا میڈکس کو خراج تحسین پیش کیا۔ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجو نے کہاکہ موجودہ حالات میں کوروناوائرس کے خلاف بجائے خوف وہراس کے اس کا مقابلہ کرنا چاہیے ، آخر میں انہوں نے موجودہ صورتحال پر فیض احمد فیض کی نظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم جیتے گے /حقا ہم اک دن جیتے گی/ بلآخر اک دن جیتے گے۔