پاکستان میں 90 فیصد کھلا دودھ استعمال کیا جاتا ہے، پراسیس کئے گئے دودھ اور ڈیری کی صنعت مجموعی قومی پیداوار میں 11 فیصد کی حصہ دار ، ملک میں جزوی لاک ڈائون کی صورتحال سے ڈیری کی صنعت کو بھی مسائل پیش آ سکتے ہیں،ڈیری ماہرین

جمعہ 27 مارچ 2020 19:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2020ء) ڈیری شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں 90 فیصد کھلا دودھ استعمال کیا جاتا ہے، پراسیس کئے گئے دودھ اور ڈیری کی صنعت مجموعی قومی پیداوار میں 11 فیصد کی حصہ دار ہے، کورونا کی حالیہ وبا کی وجہ سے ملک میں جزوی لاک ڈائون کی صورتحال ہے جس سے کھلا دودھ استعمال کرنے والے ڈیری کی صعنت کو بھی مسائل پیش آ سکتے ہیں۔

ڈیری کا شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوتا ہے اس لئے سماجی دوری اور اور انسانوں کے باہمی رابطوں کو کم سے کم کرنے کے لئے لاک ڈائون کیا گیا ہے تاکہ وائرس کے پھیلائو کو کم سے کم کیا جا سکے۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سبزی و مچھلی منڈیوں اور ڈیری کے شعبہ سے منسلک افراد کے لئے حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کئے جائیں تاکہ صارفین تک پھلوں، سبزیوں اور دودھ کی ترسیل کے باحفاظت نظام کے تحت سپلائی جاری رکھی جا سکے۔

(جاری ہے)

ماہرین نے مزد کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں اگر سماجی رابطوں (انسان کی ایک دوسرے سے دوری) اور تحفظ کے پیش نظر دودھ کی سپلائی بند کی جاتیہے تو اس سے دودھ کے ضیاع کے علاوہ قلت کا بھی خدشہ ہے جبکہ 90 فیصد سے زائد صارفین روزانہ سپلائی کئے جانے والے کھلے دودھ پر ہی انحصار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کا شمار جلد خراب ہونے والی اشیاء میں ہوتا ہے اور سپلائی چین کی نامناسب سہولیات کی وجہ سے پاکستان میں 15 فیصد دودھ کی پیداوار ضائع ہو جاتی ہے۔

ماہرین نے کہا کہ سبزی اور فروٹ منڈیوں میں سماجی فاصلہ کی حکمت عملی سے وائرس کے پھیلائو کو روکا جا سکتا ہے لیکن لائیو ٹاک کے شعبہ میں شائد ایسا کرنا پوری طرح ممکن نہیں اور اگر اس تناظر میں دودھ کی سپلائی کو جزوی طور پر روکا جاتا ہے تو مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرمیاں شروع ہونے والی ہیں اور گرمیوں میں پہلے ہی دودھ کی پیداوار کم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراسیسڈ دودھ ملکی ضروریات کے لئے ناکافی ہے اس لئے کھلے دودھ کی بحفاظت سپلائی کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔