متحدہ عرب امارات میں 11 روز تک تشویش ناک حالت میں رہنے والے 10 ماہ کے پاکستانی بچے نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

بچے کے والدین میں بھی وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، 2 ہفتے تک شارجہ وٹل میں خود کو قرنطینہ کرنے کے بعد تمام اہل خانہ کے ٹیسٹ منفی آگئے

muhammad ali محمد علی ہفتہ 2 مئی 2020 22:53

متحدہ عرب امارات میں 11 روز تک تشویش ناک حالت میں رہنے والے 10 ماہ کے پاکستانی ..
شارجہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 مئی 2020ء) متحدہ عرب امارات میں 11 روز تک تشویش ناک حالت میں رہنے والے 10 ماہ کے پاکستانی بچے نے کرونا وائرس کو شکست دے دی، بچے کے والدین میں بھی وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، 2 ہفتے تک شارجہ کے ہوٹل میں خود کو قرنطینہ کرنے کے بعد تمام اہل خانہ کے ٹیسٹ منفی آگئے۔ تفصیلات کے مطابق اماراتی حکومت کی بہترین حکمت عملی کے باعث مملکت میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے مریضوں کی بڑی تعداد صحتیاب ہو چکی ہے۔

صحتیاب ہونے والے ان افراد میں ایک پاکستانی خاندان بھی شامل ہے۔ 27 سالہ مریم، ان کے شوہر راحیل اور 10 ماہ کے بچے محمد میں گزشتہ ماہ کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد والدین اور بچے کو شارجہ ہوٹل میں قرنطینہ کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

بچے کی والدہ مریم کا بتانا ہے کہ محمد کی طبیعت 11 روز تک شدید خراب رہی۔ بچے کو مسلسل الٹیاں آتی رہیں، پیٹ میں درد اور کھانسی کی شکایت بھی رہی۔

محمد کو الرجی کی شکایت بھی ہوگئی جبکہ ایک ہفتے تک قبض کی وجہ سے بھی بچے کو شدید تنگی ہوئی۔ 11 روز تک تشویش ناک حالت میں رہنے کے بعد محمد بالآخر صحتیاب ہوگیا، اس کا کرونا ٹیسٹ منفی آگیا۔ مریم کا بتانا ہے کہ محمد کو کھانسی اور ڈی ہائیڈریشن کے سیرپ کے علاوہ اور کوئی دوائی نہیں دی گئی۔ ان 2 ادویات کے استعمال سے ہی ان کے بیٹے کی حالت بہت ہوگئی۔

مریم کا کہنا ہے وہ ان کے شوہر اپنے بچے کے ساتھ مسلسل ہوٹل روم کے اندر ہی رہے۔ اس دوران وہ ہر 2 گھںنٹے کے بعد کمرے کو ڈس انفیکٹ کرتی تھیں، جبکہ باقی احتیاطی تدابیر پر بھی باقاعدگی سے عمل کیا گیا۔ مریم کا مزید بتانا ہے کہ ان کے خاندان کے دیگر افراد جن میں ان کے بھائی، بھابی اور دیگر شامل ہیں، وہ بھی کرونا وائرس کا شکار ہو چکے۔ ان کے بچے محمد کا 2 مرتبہ کرونا ٹیسٹ منفی آیا ہے جس کے بعد اسے صحتیاب قرار دے دیا گیا۔ جبکہ مریم اور ان کے شوہر کا کرونا ٹیسٹ ایک مرتبہ منفی آیا ہے۔ ایک مرتبہ دوبارہ ان کا ٹیسٹ کیا جائے گا، جس کی رپورٹ منفی آنے کے بعد ہی انہیں قرنطینہ سے جانے کی اجازت ملے گی۔