کرونا کے پیش نظربیرونی سرحدیں بند ہی رکھی جائیں، یورپی یونین

یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں کو کھولنے سے قبل اندورنی سرحدوں کو مرحلہ وار کھولا جائے گا،یورپی کمشنر اولوا یوہانسن

ہفتہ 9 مئی 2020 18:05

کرونا کے پیش نظربیرونی سرحدیں بند ہی رکھی جائیں، یورپی یونین
برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2020ء) یورپی کمیشن نے رکن ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ بلاک کے اندر غیر ضروری سفر پر عائد پابندی برقرار رکھیں۔ ان سفری پابندیوں کا خاتمہ بلاک کے اندر سے شروع ہونا چاہیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن نے تجویز کیا کہ ایسے ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں برقرار رکھنا چاہیں، جو یورپی یونین کا حصہ نہیں ہیں۔

زور دیا گیا کہ اس بلاک کی خارجی یا بیرونی سرحدیں پندرہ جون تک بند ہی رہنا چاہییں۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر میں یورپی رہنمائوں نے کہا کہ یورپ اور عالمی سطح پر صورت حال بدستور کشیدہ ہی ہے۔یورپی رہنمائوں نے ایک اہم اعلان میں کہا کہ نئے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے حوالے سے صورتحال کنٹرول ہونے کے بعد پہلے یورپی یونین کے رکن ممالک کے اندر اور شینگن زون میں سفری پابندیاں ختم کی جانا چاہییں تاہم غیر ضروری سفر کی اجازت نہیں دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

یورپی یونین کی ہوم افیئرز کے کمشنر اولوا یوہانسن نے کہا کہ یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں کو کھولنے سے قبل اندورنی سرحدوں کو مرحلہ وار کھولا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں ایک مربوط حکمت عملی درکار ہو گی، ''ہماری اولین ترجیح ہے کہ شینگن زون میں آزاد نقل و حرکت کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔یورپی یونین نے کہا کہ پندرہ جون سن دو ہزار بیس کے بعد ان سفری پابندیوں کو مرحلہ وار کس طرح ختم کیا جائے گا، اس کا فیصلہ طبی حالات کو دیکھنے کے بعد اور تمام رکن ممالک سے مکمل اور جامع مشاورت کے بعد ہی کیا جائے گا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں عالمی سطح پر تمام شعبہ ہائے زندگی متاثر ہوئے ہیں، وہیں سیاحت کے انڈسٹری کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ نہ صرف یورپ بلکہ دنیا کے تقریبا سبھی ممالک نے سرحدی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جس کی وجہ سے لوگ غیر ضروری سفر کے متحمل نہیں رہے۔