نویں سے بارہویں جماعت کے امتحانات ملتوی نہیں، منسوخ کیے ہیں اس پر کسی کو کنفیوژن نہیں ہونی چاہیے

حکومت کی کورونا صورتحال کے پہلے روز سے واضح پالیسی رہی ہے کہ وباء کے ساتھ ساتھ غربت اور بے روزگاری کا مقابلہ کرنا ہے، اپوزیشن کا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مقصد صرف حکومت کے خلاف الزام تراشیاں اور سیاست چمکانا ہے، اپوزیشن حکومت پر تنقید ضرور کرے لیکن وباء سے نمٹنے کیلئے ٹھوس تجاویز بھی دے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کورونا کا مقابلہ کرنے کیلئے لندن سے واپس آئے تھے لیکن ابھی تک گھر سے نہیں نکلے، 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

جمعرات 14 مئی 2020 00:35

نویں سے بارہویں جماعت کے امتحانات ملتوی نہیں، منسوخ کیے ہیں اس پر کسی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2020ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت کی کورونا صورتحال کے پہلے روز سے واضح پالیسی رہی ہے کہ وباء کے ساتھ ساتھ غربت اور بے روزگاری کا مقابلہ کرنا ہے، اپوزیشن کا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مقصد صرف حکومت کے خلاف الزام تراشیاں اور سیاست چمکانا ہے، اپوزیشن حکومت پر تنقید ضرور کرے لیکن وباء سے نمٹنے کیلئے ٹھوس تجاویز بھی دے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کورونا کا مقابلہ کرنے کیلئے لندن سے واپس آئے تھے لیکن ابھی تک گھر سے نہیں نکلے، 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے، نویں سے بارہویں جماعت تک کے امتحانات ملتوی نہیں بلکہ منسوخ کئے ہیں اس پر کسی کو کنفیوژن نہیں ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں صورتحال بہتر ہے جس پر ہمیں اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پہلے دن سے ایک ہی حکمت عملی ہے کہ لوگوں جمع نہ ہونے دیا جائے، جہاں لوگ زیادہ جمع ہوں وہاں لاک ڈائون کیا جائے اور آہستہ آہستہ صنعتیں کھولیں تاکہ دیہاڑی دار اور مزدور طبقے کے لوگوں کے روزگار کے مواقع ملیں۔

شفقت محمود نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں ملک کے پسے ہوئے طبقے کے بارے نہیں سوچتیں، اپوزیشن کا کام صرف اور صرف حکومت پر تنقید کرنا ہے، اپوزیشن وباء سے نمٹنے اور غریب عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوئی تجاویز نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی کرپشن کی داستانیں سن کر حیران رہ گیا ہوں، انہوں نے اپنے ملازموں کے ناموں پر اکائونٹ کھولے ہوئے ہیں، وہ عوام کی پریشانیوں کا کیا احساس کریں گے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ مہلک وباء کی وجہ سے پورے ملک میں نیشنل ایمرجنسی ہے، وزیر اعظم عمران خان غریب خاندانوں کو ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ معاشی مسائل اور دیگر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے میٹنگز میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اجلاس بلانے پر زور دیا کہ ایک متفقہ لائے عمل طے کرنا چاہیے، اجلاس شروع ہو گیا ہے لیکن اپوزیشن نے ابھی تک وباء کے پھیلائو کو روکنے کیلئے کوئی تجاویز نہیں دیں، اپوزیشن جماعتیں صرف سیاست چمکانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں۔

شفقت محمود نے کہا کہ یہ تاثر غلط بالکل غلط ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون کی کمی ہے، قومی رابطہ کمیٹی اور نیشنل کمانڈ اینڈ کوآپریشن سینٹر میں مشاورت کے بعد متفقہ طور پر فیصلے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات ملتوی نہیں بلکہ منسوخ کئے ہیں، نویں سے بارہویں جماعت تک کے بچوں کو پروموٹ کرنے کے سلسلے میں ملک بھر کے بورڈز کی مشترکہ کونسل بحث کر رہی ہے، امید ہے کہ کل جمعہ کو ہم سب طلبہ کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کرنے کے قابل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کی باتوں کا جواب دینا جمہوریت کا حسن ہے، یہ کوئی غیرمناسب بات نہیں ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جن چیزوں کا ذکر کیا وہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی تقریروں اور عمل میں تضاد ہے، پیپلزپارٹی سیاسی چال چلنے کی کوشش کر رہی ہے، ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے، پیپلزپارٹی کو چاہیے کہ وہ کورونا پر سیاست کھیلنے کی بجائے وباء سے نمٹنے اور معاشی مسائل دور کرنے کیلئے حکومت کو تجاویز دے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کے مہنگے معاہدے کر کے قوم پر ظلم کیا ہے، قومی خزانے کی تباہی میں ان کا کردار ہے۔