گلشن معمار و گرد نواح میں ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں اضافہ تشویشناک ،پولیس جرائم کی سرکوبی میں سنجیدہ نہیں ہے، سمیع سواتی

جمعرات 21 مئی 2020 19:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2020ء) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد سمیع الحق سواتی نے تھانہ گلشن معمار کے حدود میں ڈکیتی اور راہزنی کی بڑھتی ہوئی سنگین وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہیکہ گلشن معمار تھانے کی پولیس جرائم پیشہ عناصر اور ڈکیتی کی سنگین وارداتوں میں ملوث مجرموں کیخلاف کاروائی کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہی ، جس کی وجہ سے علاقے میں ڈاکوں کا راج اور خوف و ہراس کا فضا ہے، پولیس کے عدم تعاون کی وجہ سے عوام کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے ، اگر پولیس کی بے رخی کا سلسلہ جاری رہا تو علاقہ جلد جرائم کی آماجگاہ بن جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نور محمد گوٹھ میں جے یوآئی پی ایس 122 کے سالار نور زمین خان باجوڑی کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے موقع پر جماعتی احباب سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جے یو آئی PS-122 کے سیکریٹری جنرل محمد شریف گبول، قاری طلحہ زبیر سواتی، حبیب الرحمن باجوڑی ، فقیر خان ودیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے وارداتوں میں سنگین اضافہ ہوا ہے، اور پولیس خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے، جس سے پولیس کے کردار پر سوالات اٹھ رہے ہیں، عبداللہ گبول گوٹھ کی معزز شخصیت اور جے یو آئی رہنما محمد شریف گبول کے چچا حاجی غلام نبی گبول کو ڈریم ورلڈ گلشن معمار کے قریب جدید ہتھیاروں سے لیس 12 افراد نے ساتھیوں سمیت اغوا کیا اور شدید تشدد کے بعد ان کی گاڑی چھین کر فرار ہوگئے ، ایک اور واقعہ میں جے یوآئی منگھوپیر کے رہنما قاری محمد عباس کو جامعہ صدیقیہ کے قریب ناردرن بائی پاس پر واردات میں ڈاکوں نے موٹرسائیکل چھیننے ناکام کوشش میں شدید زخمی کیا مسلح ملزمان ان سے 50 ہزار روپے چھین کر باآسانی فرار ہوگئے۔

محمد سمیع سواتی نے کہا کہ پی ایس 122 کے مختلف علاقوں ، جونجھار گوٹھ ،عبدالغنی گوٹھ ، آدم گوٹھ ، مسلم ٹان ، گلشن معمار، عبداللہ گبول اور اطراف کی آبادیوں سے گزشتہ ایک ہفتے میں گھروں کے باہر کھڑی ایک درجن سے زائد موٹر سائیکلیں چوری کی جاچکی ہیں، زبردستی کی دیگر وارداتوں میں سنگین تشدد اور چھینا جھپٹی روزانہ کا معمول بن چکا ہے ۔ پولیس کا کردار صرف دکانیں بند کرنے کی حد تک رہ گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ان تمام وارداتوں کے مقدمات گلشن معمار تھانے میں درج کئے جا چکے ہیں ، واضح رہیکہ جے یوآئی کے وفد نے گزشتہ دنوں سمیع سواتی ، شریف گبول اور طلحہ زبیر سواتی کی قیادت ایس ایچ او گلشن معمار سے ملاقات میں انہیں بدامنی کی لہر پر تشویش ظاہر کرکے ان پر قابو پانے اقدامات بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا، کئی روز گزرنے کے باوجود ناخوشگوار واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے جبکہ علاقہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، جمعیت علما اسلام کے رہنماں نے آئی جی سندھ مشتاق مہر ، ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایس ایس پی ملیر علی رضا ودیگر اعلی افسران سے اپیل کی ہیکہ خدا را علاقے کے عوام کو بے رحم ڈاکوں اور راہزنوں کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ علاقے میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر فوری قابو پانے کیلئے کسی فرض شناس آفیسر کو تھانہ گلشن معمار کا ایس ایچ او تعینات کیا جائے ، جو گشت بڑھاکر جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کاروائی کرسکیں، تاکہ پولیس کا مورال اٹھے اور عوام میں انتظامیہ کا اعتماد بحال کیا جاسکے ۔