بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز وسط جولائی میں عروج پر پہنچ جائیں گے، ماہرین

جمعہ 22 مئی 2020 19:45

بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز وسط جولائی میں عروج پر پہنچ جائیں گے، ..
دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2020ء) بھارت میں وبائی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ لاک ڈائون 30 مئی کو ختم ہونے کی صورت میں جولائی کے وسط میں کورونا کے کیسز اپنے عروج پر پہنچ جائیں گے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کورونا وائرس سے دنیا میں اس وقت گیارہواں سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے لیکن66090 ایکٹیو کیسز کے لحاظ سے یہ امریکا، روس، برازیل اور فرانس کے بعد پانچویں نمبر پر ہے۔

تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق کورونا وائرس کی وبا سے بھارت میں اب تک 3585 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 18 ہزار 235 ہوگئی ہے۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران ریکارڈ چھ ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ بھارتی وزارت صحت کی طرف سے جاری بلیٹن کے مطابق مہاراشٹر کووڈ انیس سے متاثر اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے لحاظ سے اب بھی سرفہرست ہے۔

(جاری ہے)

مہاراشٹر میں اب تک 1454 افراد ہلاک اور 41 ہزار 642 متاثرہوچکے ہیں۔ تمل ناڈو دوسرے نمبر پر ہے جہاں متاثرین کی مصدقہ تعداد 13 ہزا ر 967 اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 95 ہوگئی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کی آبائی ریاست گجرات میں 773 اموات درج کی گئی ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد 12 ہزار910ہوگئی ہے۔ دارالحکومت دہلی میں بھی متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

پچھلے 24گھنٹے میں 571 نئے کیسز سامنے آئے جو ایک دن میں سب سے زیادہ تعداد کا اب تک کاریکارڈ ہے۔ دہلی میں متاثرین کی مجموعی تعداد 11 ہزار 695 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعدد 194 ہے لیکن ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بھارت میں کووڈ انیس کے حوالے سے ایک تشویش ناک رجحان یہ سامنے آیا ہے کہ نئے کیسز کی تعداد میں اضافہ اور صحت مند ہونے والوں کی تعداد میں گراوٹ کے درمیان خلیج بڑھتی جارہی ہے۔ بھارت میں فی دس لاکھ پر صرف 18 سو کورونا ٹیسٹ ہورہے ہیں۔ وبائی امراض کے ماہر کا کہنا ہے کہ جولائی کے وسط میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد اپنے عروج پر ہوگی۔