چینی بحران کی رپورٹ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا نام دشمنی کے سبب لیا گیا ہے، ناصر حسین شاہ

اصل میں ٹرمز آف ریفرنس کے مطابق جن سالوں میں اس کی انکوائری کی جانی تھی وہ ادوار وزیر اعلی پنجاب عثمان بوزدار کے ادوار ہیں

جمعہ 22 مئی 2020 23:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2020ء) صوبائی وزیر اطلاعات ، بلدیات، جنگلات وجنگلی حیات و مذہبی امور سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ چینی بحران کی رپورٹ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا نام دشمنی کے سبب لیا گیا ہے جو کہ اس رپورٹ کے دائرہ کار میں نہیں تھا بلکہ وزیر اعلی سندھ کا نام اس میں جان بوجھ کر شامل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اصل میں ٹرمز آف ریفرنس کے مطابق جن سالوں میں اس کی انکوائری کی جانی تھی وہ ادوار وزیر اعلی پنجاب عثمان بوزدار کے ادوار ہیں جن کا نام اس رپورٹ میں شامل ہی نہیں کیا گیا۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کے زمانے کی تحقیقات پہلے ہی کروائی جاچکی ہے لیکن اس انکوائری رپورٹ میں وزیر اعلی پنجاب کا نام نہ ہونے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ رپورٹ کے کیا مقاصد ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو صاف طور پر بچا لیا گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ان کا آ پس کا کوئی جھگڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جہانگیر ترین سے کوئی ہمدردی نہیں ہے اور نہ ہی وہ ہماری پارٹی کے ہیں لیکن واضح ہوتا ہے کہ یہ پی ٹی آئی کے آپس کے اختلافات ہیں اور جہانگیر ترین پر اس کاملبہ ڈالا گیا ہے اور دیگر ملوث لوگوں کو صاف طور پر بچا لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کو ملوث کرنا بد نیتی آور تعصب پر مبنی ہے حالانکہ جن ادوار کی تحقیقات کی گئی ہے اس میں سندھ کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اومنی گروپ ایک بہت پرانا کاروباری ادارہ ہے اور ایک طویل عرصے سے کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہے اس کو پیپلز پارٹی سے جوڑنا قطعا مناسب نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک سیاسی جماعت ہے اور اس طرح سے کاروباری ادارے سے وابستہ کرنا بالکل غلط ہے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چینی بحران کی رپورٹ میں بھی سندھ کے وزیر اعلی کو ملوث کرنا اور وزیر اعلی پنجاب جن کے دور میں یہ سب کچھ ہوا ہے ان کا نام شامل نہ کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ ان کی نیت ٹھیک نہیں ہے اور جب نیت ہی درست نہ ہو تو کوئی بھی کام صحیح کیسے ہو سکتا ہے۔

دریں اثنا سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کراچی میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں ہونے والی قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس دلخراش واقعے پر انتہائی غمگین ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وہ سندھ حکومت کی طرف سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں- انہوں نے دعا کی کے اللہ تعالی مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دی-