طیارہ حادثے میں کوتاہی ثابت ہوئی تو مستعفی ہو جاں گا، غلام سرور خان

واقعے کی مکمل غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کرائی جائے گی، پائلٹ نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی جانی نقصان کم سے کم ہو واقعے میں متاثر ہونے والے گھروں اور گاڑیوں کی مرمت کا خرچہ حکومت برداشت کریگی،شہریوں کا مالی نقصان پورا کریگی،وزیر ہوابازی

ہفتہ 23 مئی 2020 15:41

طیارہ حادثے میں کوتاہی ثابت ہوئی تو مستعفی ہو جاں گا، غلام سرور خان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2020ء) وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے پرواز 8303 حادثہ میں کوتاہی ثابت ہوئی تو ضرور مستعفی ہونگا۔وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل اور پی آئی اے کے سی ای او کے ہمراہ کراچی میں طیارہ حادثہ کے مقام کا دورہ کیا۔ اس موقع پر کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

غلام سرور خان نے کہا کہ پائلٹ نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی کہ جانی نقصان کم سے کم ہو، اس نے رن وے پر جانے کی پوری کوشش کی لیکن جب تک دیکھا کہ وہاں تک پہنچنا محال ہے تو تنگ گلی میں اور کم آبادی والی جگہ میں اتارا، واقعے میں متاثر ہونے والے گھروں اور گاڑیوں کی مرمت کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی اور شہریوں کا مالی نقصان پورا کرے گی۔

(جاری ہے)

وزیر ہوابازی نے کہا کہ حادثے کی مکمل انکوائری ہوگی، حکومت کی پوری کوشش ہوگی کہ حقائق جلد از جلد قوم اور پارلیمنٹ کے سامنے رکھے جائیں، انکوائری کمیٹی کم از کم وقت میں تحقیقاتی مکمل کرے گی، اگر کوئی ہوا بازی کا ماہر ہے تو وہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر اپنی رائے دیں لیکن میڈیا میں قیاس آرائیوں سے گریز کرے۔

وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے مکمل غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی تحقیقات میں وزیر یا پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ائرمارشل ارشد محمود ملک کی غیر ذمہ داری اور کوتاہی ثابت ہوئی تو نہ صرف استعفیٰ دیں گے بلکہ خود کو احتساب کے لیے بھی پیش کریں گے کہ ہمارے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔