وزیراعظم عمران خان کورونا وائرس کی وباء اور اس کے بعد کے دور میں ترقی کیلئے سرمایہ کاری سے متعلق اعلیٰ سطح کی ورچوئل تقریب میں آج شرکت کریں گے

تقریب کی میزبانی کینیڈا، جمیکا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کریں گے، دنیا بھر سے چنیدہ سربراہان مملکت و حکومت تقریب میں مدعو ہیں وزیراعظم کو اس تقریب میں شرکت کی دعوت ترقی پذیر ممالک کے مخلص ترجمان کے طور پر ان کے کردار اور غریب ممالک کو قرض کے دبائو سے نجات کے اجتماعی حل کے ان کے بروقت مطالبہ کے اعتراف کا مظہر ہے، پاکستان کو یہ موقع ملاہے کہ وہ بڑی معاشی و اقتصادی طاقتوں سمیت معتبر ممالک کے گروپ کے ساتھ مل کر قرضوں کے مسئلہ کو حل کرے

جمعرات 28 مئی 2020 11:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2020ء) وزیراعظم عمران خان کورونا وائرس کی وباء اور اس کے بعد کے دور میں ترقی کیلئے سرمایہ کاری سے متعلق اعلیٰ سطحی ورچوئل تقریب میں آج شرکت کریں گے۔ جمعرات کو وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اس تقریب کی میزبانی کینیڈا، جمیکا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کر رہے ہیں۔

دنیا بھر سے چنیدہ سربراہان مملکت و حکومت اس اعلیٰ سطحی تقریب میں مدعو کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے علاوہ، فرانس، جنوبی افریقہ، قزاخستان کے صدور، برطانیہ، جاپان، ناروے، اٹلی، آئرلینڈ کے وزراء اعظم، جرمن چانسلر اور سعودی عرب کے ولی عہد اس اعلیٰ سطح کی تقریب سے خطاب کریں گے۔ ترقی پذیر ممالک کے قرضوں سے متعلق مسائل، مالی امور سے متعلق ان چھ موضوعات میں شامل ہیں جن پر اعلیٰ سطحی تقریب میں بات ہو گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے اپریل میں ’’قرض میں ریلیف دینے کے عالمی اقدام‘‘ کا آغاز کیا تھا تاکہ ترقی پذیر ممالک کیلئے وسائل کی فراہمی کی گنجائش پیدا کی جائے تاکہ وہ کورونا وائرس کی وباء کے نتیجہ میں درپیش موجودہ بحران سے مؤثر انداز میں نمٹ سکیں اور پائیدار معاشی ترقی کی بحالی ممکن ہو پائے۔ ان کے اس اقدام اور پاکستان کی قیادت میں ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کے نمائندہ گروپ اور بڑے مالیاتی اداروں نے اقوام متحدہ کی سائیڈ لائنز پراس موضوع پر غیررسمی صلاح مشورہ شروع کیا تاکہ بعض امور اور ان عملی اقدامات پر اتفاق رائے پیدا ہو جن کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کو درپیش قرض کے مسئلہ سے نبرد آزما ہوا جا سکے۔

اس اعلیٰ سطحی تقریب میں وزیراعظم عمران خان اپنے وژن سے آگاہ کریں گے کہ کس طرح قرض کے مسئلہ اور ترقی پذیر ممالک کودرپیش شدید مالی مشکلات سے نمٹا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو اس تقریب میں شرکت کی دعوت ترقی پذیر ممالک کے مخلص ترجمان کے طور پر ان کے کردار اور غریب ممالک کو قرض کے دبائو سے نجات کے اجتماعی حل کے ان کے بروقت مطالبہ کے اعتراف کا مظہر ہے۔

اس اعتراف نے پاکستان کو یہ موقع فراہم کیا ہے کہ وہ بڑی معاشی و اقتصادی طاقتوں سمیت معتبر ممالک کے گروپ کے ساتھ مل کر قرضوں کے مسئلہ کو حل کرے۔ قرض، لیکویڈیٹی، سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی جیسے کلیدی مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم عمران خان کے قائدانہ کردار سے پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کیلئے امکانات میں بے انتہاء اضافہ ہوا ہے کہ وہ عالمی حمایت، یکجہتی اور تعاون حاصل کریں جس کی انہیں اس وقت اشد ضرورت ہے تاکہ ایک صدی قبل آنے والی بدترین عالمی کساد بازاری کے بعد سے درپیش موجودہ شدید معاشی بحران سے دنیا کی تیزی کے ساتھ بحالی کی طرف واپسی یقینی ہو سکے۔