سپریم کورٹ نے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کی نامزدگیوں کا معاملہ حل کرنے کے لیے پانچ روز کا وقت دے دیا

کیسے بزنس مین ہیں کہ ملک کے مفاد کا ہی نہیں پتا، معاملہ حل کریں ورنہ آپ کے ساتھ کچھ اور کر دیں گے، ملکی مفاد مدنظر نہ رکھا تو ہمیشہ کے لیے آپ سب پر پابندی لگا دیں گے،سپریم کورٹ

بدھ 3 جون 2020 00:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2020ء) سپریم کورٹ نے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کی نامزدگیوں کا معاملہ حل کرنے کے لیے پانچ روز کا وقت دے دیا ہے۔ منگل کو فاضل جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے دونوں فریقین سے ایک ایک نمائندے پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کو متنازعہ کیا گیا ہے، کورونا نے آپ کے جھگڑے کو چھپا لیا، بارہ ممالک کے سامنے جھگڑا کرنا شرمساری کا باعث ہے، پاکستانی جھنڈے کا ہر صورت دفاع کریں گے، کیسے بزنس مین ہیں کہ ملک کے مفاد کا ہی نہیں پتا، معاملہ حل کریں ورنہ آپ کے ساتھ کچھ اور کر دیں گے، ملکی مفاد مدنظر نہ رکھا تو ہمیشہ کے لیے آپ سب پر پابندی لگا دیں گے، باہمی چپقلش اور معمولی جھگڑوں سے عالمی سطح پر ملک کو بدنام نہ کریں، دو رکنی کمیٹی قائم کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وکیل عامر رانا نے موقف اختیار کیا کہ آپ دو کے بجائے تین نام ڈال دیں۔ فاضل جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ عدالت کے معاملات میں مداخلت مت کریں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس قاضی امین نے وکیل عامر رانا کی سرزنش کی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں کھڑے ہو کر گیم کر رہے ہیں، آپ کا لائسنس کینسل اور جرمانہ کرتے ہیں۔

وکیل عامر رانا نے عدالت سے معافی مانگ لی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے حکم دیا کہ ابھی ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کر کے رسید سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔ وکیل عامر رانا نے کہا کہ کورونا ریلیف فنڈ میں پیسے جمع کرا دیتے ہیں۔ سارک آئین کے مطابق آئندہ مدت کے لیے عہدیداران کی نامزدگی پاکستان کی جانب سے ہونی ہے۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اینڈکامرس کے گروپوں کے درمیان سارک نامزدگیوں پر تنازعہ ہے۔