سائنسدانوں کا درد دور کرنے والی دوا ''بروفن'' کو کورونا کے علاج کیلئے آزمانے کا فیصلہ

بروفن کورونا وائرس کا شکار افراد کی سانس لینے کی مشکلات کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے: ماہرین

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 3 جون 2020 23:31

سائنسدانوں کا درد دور کرنے والی دوا ''بروفن'' کو کورونا کے علاج کیلئے ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 جون2020ء) سائنسدانوں کا درد دور کرنے والی دوا ''بروفن'' کو کورونا کے علاج کیلئے آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بروفن کورونا وائرس کا شکار افراد کی سانس لینے کی مشکلات کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گائیز اینڈ سینٹ تھامس ہسپتال اور کنگز کالج کے ماہرین نے کہا ہے کہ ورم کش دوا ابروفن جسے پاکستان میں بروفن کہا جاتا ہے کورونا کے مریضوں کے بہتر ثابت ہوسکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دوا وائرس کا شکار مریضوں کے سائنس کے مسئلے کو حل کرسکتی ہے جس کیلئے اس کی آزمائش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس دوا سے مریضوں کو وینٹی لیٹرز سے نکالنے میں میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ کلینیکل ٹرائل میں شامل 50 فیصد مریضوں کو ابروفن دی جائے گی جبکہ معمول کی نگہداشت بھی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس ٹرائل کے دوران بازار میں عام دستیاب ابروفن کی جگہ خصوصی طور پر تیار کردہ دوا کا استعمال کیا جائے گا، جبکہ افراد اس قسم کے سیال کیپسول کو مختلف امراض جیسے جوڑوں کے امراض کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

جانوروں پر ہونے والے تجربات میں عندیہ ملا تھا کہ اس سے سانس کے مرض اکیوٹ ریسیپرٹری ڈسٹریس سینڈروم (اے آر ڈی) کا علاج ہوسکتا ہے جو نئے نوول کورونا وائرس کے بہت زیادہ بیمار افراد کو درپیش جان لیوا پیچدگیوں میں شامل ہے۔ خیال رہے کہ دنیا بھر میں 65لاکھ14ہزار372 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے 3لاکھ 84ہزار643 جان کی بازی ہار گئے ہیں اور اب ایکٹو کیسز کی تعداد 30لاکھ28ہزار661 رہ گئی اور ان میں سے 54ہزار283 مریضوں کی حالت اس وقت تشویشناک ہے۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں اب تک31لاکھ 1ہزار68 کورونا مریض صحتیاب بھی ہوگئے ہیں۔