کورونا کے بعد معاشی صورتحال کے پیش نظر بجٹ میں خدمات کی فراہمی پر عائد سیلز ٹیکس میں خصوصی رعایت دی جائیگی،وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت

بورڈ آف ریونیو ہر طرح کے پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی میں سہولت مہیا کرے گا انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی میں استثنیٰ کی مدت میں مزید اضافے کیساتھ شرح میں کمی کی جائے گی

جمعرات 4 جون 2020 22:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2020ء) کورونا کے بعد معاشی صورتحال کے پیش نظر بجٹ 2020-21میں خدمات کی فراہمی پر عائد سیلز ٹیکس میں خصوصی رعایت دی جائے گی۔ بورڈ آف ریونیو ہر طرح کے پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی میں سہولت مہیا کرے گا۔ انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی میں استثنیٰ کی مدت میں مزید اضافے کے ساتھ شرح میں کمی کی جائے گی۔محکمے ٹیکسوں کی تعداد میں اضافے کی سفارشات کی بجائے وصولیوں کی شرح میں اضافے کی تجاویز منظور کروائیں۔

ایکسائز ڈیپارٹمنٹ بتائے کے ٹیکس کی شرح میں یکسانیت کے باوجود اب تک پنجاب میں چلنے والی گاڑیاں دوسرے صوبوں اور وفاق میں کیوں رجسٹرڈ ہو رہی ہیں کیا ڈیلرز کے علم میں نہیں لایا گیا کہ پنجاب میں رجسٹریشن پر بھی اتنا ہی ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے جتنا وفاق میں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے وزراتی کمیٹی برائے ریسورس موبلائزیشن مالی سال2020-21 کے تیسرے اور آخری اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ کورونا کے پیداکردہ معاشی بحران سے نکلنے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے سے متاثرہ معاشی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کی بجائے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے کو یقینی بنایا جائے۔ زرعی شعبہ میں ٹیکسز کی شرح پر نظر ثانی کو ٹڈی دل کے حملہ کے تناظر میں دیکھا جائے۔ انہوں نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی کہ ڈیلرز کو گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں کمی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔

پنجاب کا انفراسٹرکچر استعمال کرنے والے پنجاب میں رجسٹریشن کو یقینی بنائیں۔ اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے آبپاشی محسن لغاری، وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حافظ ممتاز احمد، مشیر برائے زراعت عبدالحئی، سیکرٹری فنانس عبداللہ سنبل، ممبر بورڈ آف ریونیو اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان شامل تھے۔ سیکرٹری بورڈ آف ریونیو نے صوبائی وزیر کو وصولیوں میں درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بورڈ آف ریونیو میں نان ٹیکس وصولیوں کے وسیع امکانات ہیں لیکن وصولیوں میں اضافے کے لیے اب تک کوئی موزوں میکانزم وضع نہیں کیا جا سکا۔

غیر قانونی قبضوں، سٹے آرڈرز اور کورٹ کیسز کے مقابلے میں اختیارات کا فقدان مسائل میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔قانونی معاملات کو سلجھانے کی ناکافی صلاحیت اور ٹیکس اکٹھا کرنے والے عملہ پر دیگر دفتری ذمہ داریوں کا بوجھ بھی ادارے کی کارکردگی کو متاثر کر رہا ہے۔ کمیٹی میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سینما مالکان کے ساتھ معاملات، کورونا کے دوران ٹیکس وصولیوں کے حوالے سے خصوصی اقدامات اور بورڈ آف ریونیو کی استعداد کار میں اضافے کی تجاویز بھی زیر بحث لائی گئیں۔

صوبائی وزیر نے سیکرٹری فنانس کو ہدایت کی کہ ٹیکس محکموں کی جانب سے موصول ہونے والی تجاویز کمیٹی کی سفارشات کے ساتھ کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث لائی جائیں تاکہ وزیر اعلیٰ سے منظوری کے بعد آئندہ لائحہ عمل ترتیب دیا جا سکی