سندھ ہائیکورٹ نے بین الصوبائی ٹرانسپوٹ پر پابندی کے خلاف درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی

جمعہ 5 جون 2020 16:33

سندھ ہائیکورٹ نے بین الصوبائی ٹرانسپوٹ پر پابندی کے خلاف درخواست کی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2020ء) سندھ ہائیکورٹ نے بین الصوبائی ٹرانسپوٹ پر پابندی کے خلاف درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی، عدالت نے درخواست پر محکمہ ٹرانسپورٹ سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 15 جون تک جواب طلب کرلیا دوسری جبکہ ٹرانسپورٹرز نے تجاویز بھی عدالت میں پیش کردیں ۔سندھ ہائیکورٹ میں بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کے سہراب گوٹھ ہائی وے میں 4 اڈے ہیں ڈائیو، ولیانی ، پنجاب اڈا،کراچی بس ٹرمینل قائم ہیں ہم کورونا وائرس کی وجہ سے شہر کی آفس چھوڑ کر ہائی وے پر جا رہے ہیں ہمیں کراچی بس اڈے پر پابند کیا گیا ہے وہ چھوٹا ہے اور مہنگا بھی پڑے گا۔

ٹرانسپوٹرز نے دلائل دیے کہ ہم نے عوام کی جانوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنا 40 سال پورانا بس اڈا چھوڑ دیا ہے سرکاری اڈا نہ ہونے کے باعث ہمیں وہاں پر پرائیویٹ اڈے سے بس چلانی پڑتی ہے پرائیوٹ اڈے سے بسیں چلانے کی وجہ سے بہت مالی نقصان ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹ نے تجاویز عدالت میں جمع کرادیں ،تجاویز کے مطابق سماجی فاصلے کو مد نظر میں رکھتے ہوئے ہر بس پر 17 سواریاں کم سوار کی جائیں گی، اے سی بسوں میں 49 کی جگہ صرف 32 افراد سوار کیے جائیں گے بزنس کلاس بسوں میں 36 کہ جگہ 24 مسافروں کو سوار کیا جائے گا جبکہ ایگزیکٹوز کلاس بسوں میں 44 کی جگہ 30 مسافر سوار ہونگے۔

اس طرح نان ایئر کنڈیشنڈ بس میں 62 کی جگہ 38 ہونگے مسافر سوار کیے جائیں گے ہائی لیکس وین میں 18 کی جگہ 14مسافر سوار ہونگے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کے اگر سندھ حکومت آپ کے مطالبات مانتی ہے تو مسئلہ حل ہو جائے گا اور جب تک حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آتا تب تک حکومتی ایس او پیز کے تحت بسیں چلاتے رہیں،سندھ ہائیکورٹ نے بین الصوبائی ٹرانسپوٹ پر پابندی کے خلاف درخواست کی فوری سماعت کی استدعا پر محکمہ ٹرانسپورٹ سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 15 جون تک جواب طلب کرلیا ۔