سیاہ فام شہری کے پولیس کے ہاتھوں مبینہ قتل کے بعد منی ایپلوس کے قانون میں تبدیلی کر دی گئی

منی ایپلوس سٹی کونسل نے پولیس قوانین میں فوری اصلاحات کی قراردار متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔ خبر ایجنسی

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر ہفتہ 6 جون 2020 05:20

سیاہ فام شہری کے پولیس کے ہاتھوں مبینہ قتل کے بعد منی ایپلوس کے قانون ..
منی ایپلوس (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جون 2020ء) سیاہ فام شہری کے پولیس کے ہاتھوں مبینہ قتل کے بعد منی ایپلوس کے قانون میں تبدیلی کر دی گئی۔ منی ایپلوس سٹی کونسل نے پولیس قوانین میں فوری اصلاحات کی قراردار متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست منی سوٹا میں سیاہ فام شہری کے پولیس کے زیر حراست قتل کے بعد ریاست میں پولیس اصلاحات کی قرار داد منظور کر لی گئی ہے۔

منی ایپلوس سٹی کونسل نے پولیس اصلاحات پر مبنی قرار دار متفقہ طور پر منظور کی ہے جس کے بعد ملزم کی گردن کو دبوچنے اور گردن کو گھٹنے سے دبانے پر پابندی ہو گی۔ خبر ایجنسی کے مطابق سٹی کونسل سے منظور ہونے والی اصلاحات کی حتمی منظوری جج دے گا۔ 
واضح رہے کہ سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے بعد امریکہ میں نسلی امتیاز کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔

(جاری ہے)

شدیدی عوامی احتجاج کے بعد گھٹنے سے گردن دبانے والے اہلکار کیخلاف مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کر لی گئی ہیں اور ساتھی پولیس اہلکاروں پر بھی قتل میں مدد کرنے اور قتل کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جارج فلوئیڈ کے خاندانی وکیل کا کہنا ہے کہ یہ انصاف کی راہ پر ایک اہم قدم ہے کہ فلوئیڈ کی آخری رسومات سے قبل اہم کارروائی کی جا رہی ہے۔

اسی سلسلے میں لاس اینجلس میں نئی دفعات کے درج ہونے کے بعد لاکھوں افراد سرکاری عمارت کے سامنے جمع ہو گئے، انہوں نے جارج کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ مظاہروں نے امریکہ میں تبدیلی کا موقع پیدا کر دیا ہے، انہوں نے سیاہ فام نوجوانوں سے کہا کہ آپ امریکہ کے لیے بہت اہم ہیں۔ صدر ٹرمپ کے سابق وزیر دفاع جیمز میٹس نے ان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے لوگوں کو تقسیم کیا اور وہ اچھی قیادت کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی اخبار نے لکھا کہ صدر ٹرمپ اپنی مردانگی دکھانے کے لیے ملٹری کا استعمال کرتے ہیں۔ کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں بھی امریکی سفارت خانے کے سامنے لوگوں نے امریکی شہری سیاہ فام کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں جارج کی ہلاکت کے خلاف نوجوانوں نے احتجاج کیا۔ علاوہ ازیں برطانیہ، فرانس اور ارجنٹینا میں بھی جارج فلوئیڈ کے حق میں مظاہرے کیے گئے۔۔