ہائیکورٹ میں مسابقتی کمیشن کی تشکیل کیخلاف 11سال سے زیر التوا درخواستوں کی سماعت (کل ) تک ملتوی

بدھ 24 جون 2020 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2020ء) لاہور ہائیکورٹ میں مسابقتی کمیشن کی تشکیل کیخلاف 11سال سے زیر التوا درخواستوں کی سماعت کل ( جمعرات)تک ملتوی کر تے ہوئے درخواست گزاروں کے وکیل سلمان اکرم راجہ کو دلائل دینے کی ہدایت کردی ۔لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔سیمنٹ و دیگر کمپنیوں کے وکیل علی سبطین فضلی نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ۔

لاہور ہائیکورٹ میں کمیشن کی تشکیل کے خلاف درخواستوں پر گیارہ سال بعد بھی فیصلہ نہیںہو سکا،دس سال میں کیس کی سماعت کرنیوالے 5 سنگل جج اور چار فل بنچ تبدیل ہوچکے ہیں۔27 مئی 2009 کو جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایل پی جی ایسوسی ایشن کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے 25 جون 2009 کو مسابقتی کمیشن کی درخواست پر ہائیکورٹ کو جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ۔

ایل پی جی، شوگر ملز، سیمنٹ ملز ودیگر ایسوسی ایشنز کی درخواستوں پر 170 سے زائد مرتبہ سماعت ہوچکی ہے درخواست گزار کمپنیوں کی طرف سے اعتزاز احسن سمیت نامور وکلا ء پیش ہوں گے۔مسابقتی کمیشن کے وکیل کے مطابق کمیشن کے غیر فعال ہونے کے باعث گیارہ سال میں اشیا ئے صرف کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا،حکومت بھی متعدد بار بے قابو مہنگائی کا رونا رو چکی ہے،حکم امتناعی کی آڑ میں سیمنٹ، شوگر،پٹرولیم مصنوعات، موبائل فون کمپنیاںقیمتوں میں من مانے اضافے کر رہی ہیں،کاروباری مافیا کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کیلئے قائم کیا گیا کمیشن عملی طور پر غیرفعال ہے، کمیشن کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے چینی، مرغی کے گوشت، کھاد، سیمنٹ ودیگر کی قیمتوں میں من مانے اضافے کیے جاتے ہیں۔

سابق صدر پرویز مشرف نے مارکیٹ میں مقابلے کی فضا ء قائم کرنے کیلئے مسابقتی کمیشن بنایا، مسابقتی کمیشن کے نوٹس پر حکم امتناعی کے بعد اشیائے صرف کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کیا گیا۔