قومی کرکٹ ٹیم کے 20 کھلاڑی اور 11رکنی سپورٹ سٹاف (کل) مانچسٹر روانہ ہوگا

ہفتہ 27 جون 2020 18:23

قومی کرکٹ ٹیم کے 20 کھلاڑی اور 11رکنی سپورٹ سٹاف (کل) مانچسٹر روانہ ہوگا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2020ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے 20 کھلاڑیوں اور 11 رکنی سپورٹ سٹاف پر مشتمل سکواڈ (کل) اتوار کی صبح چارٹرڈ فلائیٹ کے ذریعے مانچسٹر روانہ ہوگا۔ قومی سکواڈ کو اگست، ستمبر میں میزبان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنی ہے۔ مانچسٹر پہنچنے کے بعد قومی سکواڈ وورسٹرشائر روانہ ہوگا، جہاں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے زیراہتمام کھلاڑیوں کی ٹیسٹنگ کی جائے گی۔

اس دوران قومی سکواڈ 14 روز تک قرنطینہ میں وقت گزاریں گے تاہم یہاں انہیں پریکٹس اور ٹریننگ کی اجازت ہوگی۔ اس کے بعد قومی ٹیم 13 جولائی کو ڈربی شائر روانہ ہو جائے گی۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ کوویڈ 19 ٹیسٹنگ کے پہلے مرحلے میں 18 کھلاڑیوں اور 11 رکنی سپورٹ سٹاف کے ٹیسٹ منفی آئے تھے اور اب ان سب کی جمعرات کو ہونی والی ری ٹیسٹنگ رپورٹ بھی منفی آئی ہے۔

(جاری ہے)

دیگر تین ریزرو کھلاڑیوں کے علاوہ پاکستان انڈر۔19 کرکٹ ٹیم کے کپتان اور وکٹ کیپر روحیل نذیر اور فاسٹ باؤلر موسیٰ خان کے کوویڈ۔19 ٹیسٹ بالترتیب جمعرات اور بدھ کو لئے گئے تھے جن کے نتائج منفی آئے ہیں۔ لہٰذا ان دونوں کھلاڑیوں کو انگلینڈ روانہ ہونے والے پہلے گروپ میں شامل کر لیا گیا ہے۔ انگلینڈ روانہ ہونے والا پاکستان کا کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے پہلے گروپ میں اظہر علی (کپتان)، بابراعظم(نائب کپتان)، عابد علی، اسد شفیق، فہیم اشرف، فواد عالم، افتخار احمد، عماد وسیم، امام الحق، خوشدل شاہ، محمد عباس، موسیٰ خان، نسیم شاہ، روحیل نذیر، سرفراز احمد، شاہین شاہ آفریدی، شا ن مسعود، سہیل خان، عثمان شنواری اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

بائیں ہاتھ کے اسپنر ظفر گوہر، جنہوں نے 2015 میں ایک ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلا، وہ انگلینڈ میں ٹیم کو جوائن کریں گے۔ انہیں صرف پری میچ تیاریوں کے لئے سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔سپورٹ سٹاف میں منصور رانا (منیجر)، مصباح الحق (ہیڈکوچ)، یونس خان(بیٹنگ کوچ)، مشتاق احمد (اسپن باؤلنگ کوچ)، شاہد اسلم (اسسٹنٹ کوچ)، عبدالمجید (فیلڈنگ کوچ)، طلحہٰ بٹ(ٹیم اینالسٹ)، یاسر ملک (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ)، ڈاکٹر سہیل سلیم (ٹیم ڈاکٹر)، لیفٹننٹ کرنل ریٹائرڈ عثمان انوری (سیکورٹی منیجر) اور رضا کیچلو (میڈیا اینڈ ڈیٹیجٹل کنٹینٹ منیجر) شامل ہیں۔

کلف ڈیکن اور وقار یونس بالترتیب جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا سے انگلینڈ میں ٹیم کو جوائن کریں گے جبکہ شعیب ملک کی 24 جولائی کو روانگی متوقع ہے۔ سپورٹس سائنسز کے ماہرین اور برطانوی حکومت کے قوانین کے مطابق پی سی بی کے ٹیسٹنگ کے عمل کے دوران سکواڈ میں شامل جن اراکین کے ٹیسٹ مثبت آئے وہ اتوار کو سفر نہیں کر سکیں گے تاہم جونہی ان کے 2 منفی ٹیسٹ آئیں گے تو انہیں انگلینڈ بھیج دیا جائے گا۔

چار ریزرو کھلاڑیوں کے کوویڈ۔19 ٹیسٹ بدھ کو ہوئے تھے۔ ان میں سے عمران بٹ کا ٹیسٹ مثبت جبکہ بلال آصف، محمد نواز اور موسیٰ خان کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔ پی سی بی کے ٹیسٹنگ پروگرام کے پہلے مرحلے میں مثبت آنے والے 10 کھلاڑی اور ایک ٹیم آفیشل کی ری ٹیسٹنگ کے دوران فخر زمان، محمد حسنین، محمد حفیظ، محمد رضوان، شاداب خان اور وہاب ریاض کے ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے ہیں۔

اب انہیں ٹیسٹنگ کے تیسرے مرحلے سے گزرنا پڑے گا جو کہ آئندہ ہفتے کسی وقت ہوگی۔ دوسرا ٹیسٹ منفی آنے پر دونوں کھلاڑیوں کی انگلینڈ روانگی کے لئے انتظامات کیے جائیں گے۔ری ٹیسٹ میں بھی جن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان میں حیدر علی، حارث رؤف، کاشف بھٹی اور عمران خان شامل ہیں۔ ان 4 کھلاڑیوں کے علاوہ واحد ٹیم آفیشل مساجر ملنگ علی کا ٹیسٹ بھی ایک مرتبہ پھر مثبت آیا ہے۔

پی سی بی میڈیکل پینل کی جانب سے ان چار کھلاڑیوں، مساجر ملنگ علی اور بیٹسمین عمران بٹ کو فوری طور پر سخت قرنطینہ میں جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ماضی کی طرح، پی سی بی کا میڈیکل پینل ان کی مکمل رہنمائی اور مدد کرتا رہے گا۔ ان کھلاڑیوں کے اب ٹیسٹ ان کی قرنطینہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد لئے جائیں گے، 2 مرتبہ ٹیسٹ کے نتائج منفی آنے کی صورت میں انہیں انگلینڈ روانہ کیا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ایک چیلنجنگ اور غیرمعمولی عمل کے بعد 20 کھلاڑیوں اور ٹیم منیجمنٹ کے 11 اراکین اتوار کو مانچسٹر روانگی کے لیے دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیسز کی تعداد میں اضافے اور کچھ کھلاڑیوں کے علاقوں میں ٹیسٹ لیب کی عدم دستیابی کے باوجود پی سی بی کے میڈیکل پینل نے اس عمل کو مکمل انجام تک پہنچانے کے لئے ایک اچھا کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاجسٹک چیلنجز کے سبب ہمیں ان غیرمعمولی حالات میں مشکلات کا سامنا تھا مگر ہم نے اس سارے عمل میں بہت کچھ سیکھا ہے۔ چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ ان کی مصباح الحق سے بات ہوئی اور وہ اتوار کو مانچسٹر روانہ ہونے والے پہلے گروپ سے مطمئن ہیں، اس گروپ میں زیادہ تر طویل طرز کے کرکٹرز شامل ہیں اور سیریز میں پاکستان کی پہلی اسائنمنٹ بھی ریڈ بال کرکٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصباح الحق کو صورتحال کا مکمل اندازہ ہے کہ انہیں کھلاڑیوں کی بہترین تیاری کے لئے اپنے پریکٹس کے شیڈول کا دوبارہ جائزہ لینا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پیچھے رہ جانے والے کھلاڑیوں کو مکمل یقین دلاتے ہیں کہ پی سی بی ان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا اور اس قرنطینہ کے وقت میں پی سی بی ان کی مکمل نگرانی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنے کی بھی ضرورت ہے کہ ان تمام کھلاڑیوں میں کوئی علامات نہیں تھیں جس کا مطلب ہے کہ ان کی جلد مکمل تندرستی کے چانسز بہت زیادہ ہیں، جیسے ہی ان کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کے نتائج 2 مرتبہ منفی آئیں گے ویسے ہی یہ انگلینڈ میں دوبارہ سکواڈ کو جوائن کر لیں گے۔

وسیم خان نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ محمد حفیظ اور وہاب ریاض پی سی بی کی دوسری ٹیسٹنگ سے قبل ذاتی طور پر اپنی ٹیسٹنگ کروائی اور اس کے باوجود کے ان کے ٹیسٹ منفی ہیں تاہم پی سی بی ٹیسٹنگ پروگرام کے تحت ان کا ایک مثبت اور ایک منفی ٹیسٹ آیا، لہٰذا انگلینڈ روانگی کے لئے انتظامات سے قبل انہیں پی سی بی ٹیسٹنگ پروگرام کے تحت مزید ایک مرتبہ منفی ٹیسٹ دینا ہوگا۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ آخر میں وہ ایک مرتبہ کرکٹ کے تمام مداحوں اور پیروکاروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے حکومتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب متحد ہوکر اس وائرس کو جڑ سے اکھاڑ سکتے ہیں اور جتنے جلدی ہم اس وبا کو ختم کرلیں گے اتنے ہی جلدی ہماری زندگی واپس معمول پر آجائے گی۔