اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے گولان ہائٹس پر اپنے امن مشن کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی

منگل 30 جون 2020 09:40

اقوام متحدہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2020ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے گولان ہائٹس پر اپنے امن مشن کے مینڈیٹ کی مدت میں رواں سال 31 دسمبر 2020ء تک توسیع کی قرارداد منظور کر لی۔ اقوام متحدہ کی ڈس انگیجمنٹ آبزرور فورس (یو این ڈی او ایف) اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ بندی کے لیے گولان ہائٹس پر 1974ء سے تعینات ہے۔

سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے گولان ہائٹس پر امن مشن کی توسیع کی قرارداد 2530 کی متفقہ طور پر حمایت کرتے ہوئے زور دیا کہ اسرائیل اور شام 1974ء کی جنگ بندی کی شرائط پر مکمل ذمہ داری سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور جنگ بندی اور بفر زون کی خلاف ورزی کو روکا جائے۔ سلامتی کونسل نے اس بات کی نشاندہی کی کہ بفر زون میں کسی بھی قسم کی فوجی سرگرمی نہیں ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں یو این ڈی او ایف کے علاوہ تمام گروپوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ یو این ڈی او ایف کے تمام ٹھکانے چھوڑ دیں اور امن مشن کی گاڑیاں، اسلحہ اور دیگر سامان واپس کریں۔ قرارداد میں زور دیا گیا کہ یو این ڈی او ایف ایک غیرجانبدار ادارہ ہے اور اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کو خطرے میں ڈالنے والی تمام سرگرمیوں کو روکنے اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو ان کے مینڈیٹ کو محفوظ طریقے سے انجام دینے کی آزادی کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔

قرارداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے درخواست کی گئی کہ ہر 90 روز میں گولان ہائٹس کی صورتحال میں پیش رفت کی رپورٹ سے متعلق آگاہ کیا جائے۔ قرارداد میں یو این ڈی او ایف کے بفر زون میں جاری سرگرمیوں اور آپریشنز میں شدت لانے اور شام کے حدود کے علاقے میں معائنہ دوبارہ شروع کرنے کے ارادے کا خیرمقدم کیا گیا۔