'نجی یونیورسٹی' نے ادارے کے بارے میں میمز شئیر کرنے والے طلباء کو یونیورسٹی سے نکالنے کی دھمکیاں دینا شروع کردیں

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے فارغ التحصیل طلباء کو بھی انکی ڈگریاں کینسل کرنے کی دھمکی، یونیورسٹی کا نام ٹویٹر ٹرینڈ بن گیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 1 جولائی 2020 00:40

'نجی یونیورسٹی' نے ادارے کے بارے میں میمز شئیر کرنے والے طلباء کو یونیورسٹی ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جون2020ء) : 'نجی یونیورسٹی' نے ادارے کے بارے میں میمز شئیر کرنے والے طلباء کو یونیورسٹی سے نکالنے کی دھمکیاں دینا شروع کردیں، یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے فارغ التحصیل طلباء کو بھی انکی ڈگریاں کینسل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ صارفین کی یونیورسٹی کے اقدام پر شدید تنقید کے بعد ادارے کا نام ٹویٹر ٹرینڈ بن گیا جس کے بعد معاملہ عالمی میڈیا تک پہنچ چکا ہے۔

گلف نیوز کے مطابق لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی نے اپنے طلباء کو ایک فیس بک گروپ میں یونیورسٹی کے حوالے سے میمز شئیر کرنے پر دھمکی دی ہے کہ طلباء کو یونیورسٹی سے نکال دیا جائے گا۔ ادارے کی جانب سے میمز شئیر کرنے والے طلباء سے تحریری معافی نامہ بھی مانگا گیا اور انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی فیس بک ٹائم لائن پر بھی معافی نامہ لکھ کر پوسٹ کریں۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے یہ نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے کہ میمز شئیر کرنے والے طلباء کے خلاف پاکستان کے سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ہتک عزت کا مقدمہ بھی دائر کروایا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی نے اہنے نوٹس میں ان طلباء کے نام بھی شائع کیے ہیں جنہوں نے ادارے کے بارے میں میمز شئیر کیں اور انکی سزاؤں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
کچھ طلباء کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے، کچھ کے گریڈز کم کردیے گئے ہیں اور کچھ طلباء کو سماجی سرگرمیوں میں مخصوص گھنٹوں کے لیے کام کرنے کی سزا دی گئی ہے۔

جیسے ہی یہ معملہ سامنے آیا تو سوشل میڈیا صارفین نے یونیورسٹی انتظامیہ پر شدید تنقید شروع کردی اور سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ چلانا شروع کردیا۔