پیمرا کے سکیورٹی اہل کاروں نے صحافیوں پر گولیاں چلا کر ثابت کردیا کہ میڈیا سے متعلق ان کی پالیسی کیا ہے‘بلاول بھٹو

حکومت نے صحافیوں کو ان کے اداروں سے نکلوایا تاکہ متبادل آواز عوام تک نہ پہنچ سکے،جیالے میڈیا میں پی پی حکومتوں کی کامیابیوں کو اجاگر کریں بلاول بھٹو اورفضل الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ،جے یو آئی کی 9جولائی کو سندھ میں ہونے والی اے پی سی میں شرکت کی دعوت

پیر 6 جولائی 2020 23:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2020ء) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نجی ٹی وی چینل کی بندش پر احتجاج کرنے والے صحافیوں پر گولیاں چلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پیمرا کے سکیورٹی اہل کاروں نے صحافیوں پر گولیاں چلا کر ثابت کردیا کہ میڈیا سے متعلق ان کی پالیسی کیا ہے، پی ٹی آئی حکومت آزاد فکر رکھنے والے غیرجانب دار اینکرز کو آف ائیر کروایا،حکومت نے صحافیوں کو ان کے اداروں سے نکلوایا تاکہ متبادل آواز عوام تک نہ پہنچ سکے۔

ان خیالات کااظہاربلاول بھٹو زرداری نے پاکستان پیپلزپارٹی کی میڈیا میں حکمت عملی کے حوالے سے ویڈیو لنک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں نیربخاری، فرحت اللہ بابر، اعتزاز احسن، شیری رحمان، نوید قمر، سلیم مانڈوی والا، شازیہ مری ، قمرزمان کائرہ، چوہدری منظور، مولا بخش چانڈیو، نفیسہ شاہ، پلوشہ خان، روبینہ خالد، شہلا رضا ،شرمیلا فاروقی، نواب یوسف تالپور، نواب افتخار احمد خان بابر، حیدر زمان قریشی ، بیرسٹر عامر حسن، حسن مرتضی، علی حیدر گیلانی، ندیم اصغرکائرہ، راجہ خرم پرویز، نبیل گبول اور سعید غنی ، نثار کھوڑو، لطیف اکبر، ناصرشاہ، اویس شاہ، امتیاز شیخ، عاجز دھامرہ، قادر پٹیل، آغا رفیع اللہ ،مرتضی وہاب، تیمور تالپور، ڈاکٹر شازیہ صوبیہ، سحر کامران، فیصل کریم کنڈی، جام اکرام دھاریجو ، سعدیہ دانش، سربلند خان جوگیزئی، جاوید ایوب، نازبلوچ، نبیل گبول، اسماعیل راہو، سہیل سیال، گیان چند ودیگر شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

ویڈیو لنک اجلاس میں ڈاکٹر آیت اللہ درانی، مرتضی بلوچ اور ڈاکٹر اعجاز احسن ودیگر کے جنت میں درجات کی بلندی کے لئے دعاکی گئی ۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف میڈیا میں شائستگی کے ساتھ جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ پی پی پی پر کرپشن کے بے بنیاد الزامات کے حوالے سے بھی میڈیا میں جارحانہ حکمت عملی اپنائی جائے۔

عوام تک درست حقائق پہنچنے کے لئے ضروری ہے کہ پی پی کا موقف شائستگی سے سامنے لایا جائے۔ پی پی پی قیادت اور رہنمائوں پر کبھی کرپشن کا کوئی کیس ثابت نہیں ہوا، سب باعزت بری ہوئے۔ دیگر سیاسی جماعتوں کی قیادت اور رہنمائوں پر کرپشن ثابت ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کی کرونا وائرس کو نان ایشو بنانے کی کوشش کو ناکام بنایا جائے۔

اعدادوشمار اور حقائق گواہ ہیں کہ پی پی حکومتوں کی کارکردگی دیگر حکومتوں سے بہت بہتر رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جیالے رہنما میڈیا میں پی پی حکومتوں کی کامیابیوں کو اجاگر کریں۔ پی پی رہنما میڈیا میں پی ٹی آئی حکومت کی معاشی ناکامیوں کو بھی اجاگر کریں۔امید ہے کہ اینکرز غیرجانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام فریقوں کا موقف سامنے لائیں گے۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اورجمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان عوام دشمن بجٹ پر گفتگو ہوئی ۔ مولانا فضل الرحمان نے جمعیت علمائے اسلام کے تحت سندھ میں 9جولائی کو ہونے والی اے پی سی میں پیپلزپارٹی سندھ کو آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ عمران خان کی حکومت جان بوجھ کر کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ کم کررہی ہے۔ کرونا وائرس سے متعلق اعدادوشمار چھپا کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔وفاقی حکومت ٹِڈی دل کے معاملے کو فراموش کرچکی ہے۔