متحدہ عرب امارات میں 13سالہ لڑکی کے اغوا کا ڈراپ سین ہو گیا

سوشل میڈیا پر لڑکی کے اغوا سے متعلق بے بنیاد اور غلط قسم کی خبریں پھیلائی گئیں ، درحقیقت لڑکی گھر والوں سے ناراض ہو کر گئی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 9 جولائی 2020 12:35

متحدہ عرب امارات میں 13سالہ لڑکی کے اغوا کا ڈراپ سین ہو گیا
شارجہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 جولائی 2020ء) اماراتی ریاست راس الخیمہ میں مقیم افراد میں دو روز قبل اس وقت پریشانی کی لہردوڑ گئی تھی جب اس کے والد نے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی کہ اس کی 13سالہ بچی گُم ہو گئی ہے، جو گھر پر ہی تھی مگر اچانک گھر سے غائب ہو گئی۔ والد نے شُبہ ظاہر کیا تھا کہ بچی کو کسی نے اغوا کر لیا ہے۔ اس خبر پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی بہت تشویش کا اظہار کیا گیا تھا اور بچی کی بازیابی کے لیے دُعائیں بھی مانگی گئی تھیں۔

اس حوالے سے یہ افواہیں بھی سامنے آتی رہیں کہ بچی کو کسی نے تاوان کی غرض سے اغوا کیا ہے۔ تاہم راس الخیمہ پولیس نے بچی کے اغوا سے متعلق یہ معاملہ حل کر لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بچی کو کسی نے اغوا نہیں کیا تھا، بلکہ وہ اپنی مرضی سے گھر سے بھاگ کر شارجہ چلی گئی تھی۔

(جاری ہے)

راس الخیمہ پولیس نے شارجہ پولیس کی مدد سے بچی کا سُراغ لگا لیا جس کے بعد اسے دوبارہ والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

راس الخیمہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آپریشنزبریگیڈیئر عبداللہ علی میناخاس نے بتایا کہ بچی کے والد کو شُبہ تھا کہ اسے اغوا کیا گیا ہے۔ پولیس نے ابتداء میں انہی خطوط پر تفتیش کا آغاز کیا۔ تاہم بعد میں پتا چلا کہ اس کی اپنے والدین سے کسی بات پر ناراضگی ہوئی تھی، جس کے بعد وہ بغیربتائے خاموشی سے گھر سے نکل کر شارجہ چلی گئی۔ وہ اپنی مرضی سے گئی تھی، اسے کسی نے بھی مجبور نہیں کیا اور نہ گھر سے جانے کے لیے ورغلایا تھا۔

بریگیڈیئر میناخاس نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اس واقعات کے حوالے سے انتہائی گمراہ کُن اور شرمناک خبریں پھیلائی گئیں،جو لوگ اس میں ملوث ہیں، ان کے خلاف سائبر کرائمز ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ لوگوں کو سوشل میڈیا پر کوئی بھی پوسٹ شیئر کرنے میں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ کسی کی کردار کُشی اور اس کے بارے میں غلط معلومات پھیلانا سنگین جُرم ہے۔