س* جماعت اسلامی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پربجلی کے زائد بلوں کی شدید مذمت

gقدام سے عوام پر 20ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، ساری دنیا میں حکومتیں سال میں ایک بجٹ دیتی ہیں جبکہ پاکستان میں پی ٹی آئی کی حکومت روزانہ ایک نئے بجٹ کا اعلان کردیتی ہے ، مہنگائی کا طوفان برپا کر کے حکومت غریب کے جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینے پر تلی ہوئی ہے ،صوبائی نائب صدر امیر سردارظفر حسین خان

منگل 11 اگست 2020 19:06

ت*فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2020ء) جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیرسردارظفرحسین خان نے حکومت کی طرف سے پچھلی تاریخوںمیں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخ 2روپے سے زائد فی یونٹ مہنگا کرنے اور نومبر2019سے جون2020تک بڑھائے گئے نرخوں کی اگست اور ستمبر کے بلوں میں وصولی کرنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے عوام پر 20ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، ساری دنیا میں حکومتیں سال میں ایک بجٹ دیتی ہیں جبکہ پاکستان میں پی ٹی آئی کی حکومت روزانہ ایک نئے بجٹ کا اعلان کردیتی ہے ، مہنگائی کا طوفان برپا کر کے حکومت غریب کے جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینے پر تلی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گیس اور تیل کی قیمتیں خود بڑھاکر بہانہ بناتی ہے کہ یہ اوگرا اور نیپرا کا کام ہے ،حکومت بتائے کہ کیا اوگرااور نیپراوزیر اعظم کے ماتحت ادارے نہیں ہیں،بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو نہ پایا گیا تو ملک میں بدامنی کی فضا پیدا ہوجائے گی اور پھرلوگ زندہ رہنے کیلئے کچھ بھی کرنے پرتل ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

تبدیلی کے دعویداروں نے عوام کی زندگیوں کو جہنم بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی وزراء اصل حقائق چھپانے اور جھوٹ بولنے میں ایک دوسرے کو مات دے رہے ہیں۔ حکومتی کارکردگی سے عوام میں مایوسی پھیل چکی ہے۔ 22کروڑ عوام نے مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور اب تحریک انصاف کی کارکردگی کو دیکھ لیا ہے۔ تمام منافع بخش ادارے تباہ حال ہیں۔ کرپشن کے بڑے بڑے اسکینڈلز منظر عام پر آرہے ہیں جبکہ احتساب کا سارا عمل متنازعہ ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس نے بھی قومی خزانے کو لوٹا اور نقصان پہنچایا ہے ، سب کا محاسبہ ہونا چاہیے۔ جب تک وزیر اعظم اپنی صفوں میں سے احتساب کے صاف شفاف نظام کا آغاز نہیں کریں گے، اس وقت تک ملک میں تبدیلی نہیں آسکتی۔ سالانہ 44سو ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے۔ وزیر اعظم قوم کو بتائیں کہ کتنے چور پکڑے اور کتنی ریکوری کی گئی ہے۔