ملتان میں اپرنٹس شپ کے ٹریننگ سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے بہت مسائل کاسامنا ہے، محمد اقبال

جمعرات 27 اگست 2020 13:22

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اگست2020ء) ریجنل ڈائریکٹوریٹ آف اپرنٹس شپ ٹریننگ ملتان کے ریجنل ہیڈ محمد اقبال نے کہاہے کہ ملتان میں اپرنٹس شپ کے ٹریننگ سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے دیگر مسائل کے علاوہ جدید ٹریننگ سے اس خطے کے نوجوان محروم ہورہے ہیں۔ اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنجاب کے سات ریجنل ڈائریکٹوریٹس میں سے اس وقت ملتان کارکردگی کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے تاہم ہمارے جو نوجوان مختلف صنعتی اداروں میں شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم ٹریننگ لے رہے ہیں ان کو جب مزید اعلی ٹریننگ کے لیے لاہور یا فیصل آ باد بھیجنے کا کہا جاتا ہے تو وہ دور جانے سے انکار کردیتے ہیں جس سے وہ اعلی تربیت سے محروم ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت وزارت لیبر اینڈ مین پاور کے زیر انتظام لاہور، فیصل آباد ،سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور کالا شاہ کاکو میں اپرنٹس کی ٹریننگ کیلئے جدید ٹریننگ سنٹرز قائم ہیں جبکہ جنوبی پنجاب کے نوجوانوں کو جدید فنی تربیت فراہم کرنے کے لیے ملتان میں ٹریننگ سٹنر کے قیام کی اشد ضرورت ہے جس کے بارے میں ہم اپنے اعلی حکام کو لکھ بھی چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت 222ٹریڈز میں اپرنٹس ٹریننگ دی جارہی ہے جبکہ صرف ملتان کے صنعتی اداروں میں 11057نوجوانوں کو 30جولائی تک اپرنٹس شپ فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق اپرنٹس شپ فراہم کرنے والا ادارہ اپنے ریگولر ملازم کی تنخواہ کا 50فیصد پہلے سال، 60فیصد دوسرے سال اور اپرنٹس شپ کے دورانیہ کے تیسرے سال ریگولرملازم کی تنخواہ کے 70فیصد کے مطابق اپرنٹس کو وظیفہ دے گا تام عمومی طورپر صنعتی ادارے اپرنٹس کواس سے بھی زیادہ ادا کردیتے ہیں جو انڈسٹری اپرنٹس شپ قوانین کی پابندی نہیں کرتی پہلے سے وارننگ پھرچالان اور پھرشنوائی کے بعد جرمانہ کیا جاتا ہے۔

تاہم ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے ۔کورونا سے قبل ملتان ڈائریکٹوریٹ نے 10انڈسٹریز کو اس سلسلے میں نوٹس جاری کیے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا لاک ڈائون سے انڈسٹری بہت متاثرہوئی تاہم اب سب سے پہلے ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کے علاوہ دیگر انڈسٹری نے اپنے تمام اپرنٹس کو واپس طلب کرلیا ہے۔