کوچ بنتے ہی محمد یوسف نے ڈپلومیسی سیکھ لی، مصباح الحق پر تنقید ماضی قرار

ہر ادارہ اہلیت پر تقرریاں کرتا ہے، ٹیم کے علاوہ جہاں کہا کام کروںگا: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 12 ستمبر 2020 11:37

کوچ بنتے ہی محمد یوسف نے ڈپلومیسی سیکھ لی، مصباح الحق پر تنقید ماضی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 ستمبر 2020ء )  سابق قومی کپتان محمد یوسف کا نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں بیٹنگ کوچ کا عہدہ ملتے ہی سوچ کا محور بدل گیا جو ماضی قریب میں کڑی تنقید کے برعکس پی سی بی کی تعریفوں کے قلابے ملانے اور پاکستانی ٹیم کے گن گانے لگے ہیں بلکہ ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کے دہرے کردار پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے انہوں نے ’’یو ٹرن‘‘لیتے ہوئے یہ کہنے پر اکتفا کیا کہ انہوں نے جو کچھ بھی کہا وہ اب ماضی کا حصہ بن چکا ہے ۔

محمد یوسف کے مطابق انہیں مصباح الحق کے ساتھ کام کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ ایک چھتری تلے علیحدہ خدمات کی انجام دہی کرتے ہوئے ان کا مقصد پاکستان کرکٹ کی بہتری کے سوا کچھ نہیں ہے ۔سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی پی سی بی کیلئے دستیاب تھے مگر کچھ چیزیں آڑے آتی رہیں اور اب بورڈ حکام مثبت کوششیں کرنا چاہ رہے ہیں تو انہوں نے عہدہ سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کے فیصلوں اور مختلف عہدوں پر تقرریوں کو سراہتے ہوئے محمد یوسف کا کہنا تھا کہ بورڈ سے منسلک ہونے والے سابق کرکٹرز کی اہلیت شاندار ہے اور انہیں جہاں کام کرنے کو کہا جائے گا وہ تیار رہیں گے اور اپنی ذمہ داریاں احسن طور پر پوری کریں گے ۔انہوں نے انگلش ٹور پر ایک ٹی ٹوئنٹی میچ جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے کھیل کو بھی بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں قومی پلیئرز کی کارکردگی پر اعتماد ہے جن تک وہ اپنا تجربہ منتقل کر کے انہیں تیکنیک اور دیگر پہلوؤں سے آگاہ کریں گے کیونکہ وہ دوبارہ ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔