حقیقی بیٹوں کے گھر سے نکالنے اور چائے کے ڈھابے کو آگ لگانے کے بعد بے بس والد ہائیکورٹ پہنچ گیا

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کو دادرسی کی درخواست دے دی

جمعرات 24 ستمبر 2020 15:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2020ء) حقیقی بیٹوں کے گھر سے نکالنے اور چائے کے ڈھابے کو آگ لگانے کے بعد بے بس والد ہائیکورٹ پہنچ گیا ،چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کو دادرسی کی درخواست دے دی ۔ سا ئل محمد فرید نے کہاکہ ایف ٹین کا رہائشی ہوں حقیقی بیٹوں نے گھر سے نکال دیا ، سائل ایک غریب آدمی ہے اور بے بس ہے جو بیٹوں کے ظلم کا شکار ہے۔

سائل محمد فرید نے کہاکہ حقیقی بیٹے نے میرا کاروبار بھی تباہ کر دیا میرا چائے کا ڈھابا تھا جسے آگ لگا دی،تھانہ شالیمار اسلام آباد میں بیٹوں کے خلاف شکایت درج کروائی۔سائل محمد فرید نے کہاکہ شکایت درج ہونے پر کوئی داد رسی نہیں ہوئی اور نہ ہی میری درخواست پر عمل درآمد کیا گیا۔

(جاری ہے)

سائل محمد فرید نے کہاکہ پولیس کے اعلیٰ حکام کے علم میں یہ بات لائی تو درخواست سنی گئی، کیس سیشن کورٹ میں گیا تو عدالت نے دونوں حقیقی بیٹوں کو بری کر دیا۔

سائل محمد فرید نے کہاکہ ایڈیشنل سیشن جج محمد علی وڑائچ کی عدالت میں اپیل دائر کی تو انہوں نے یہ کہہ کر مسترد کر دی کہ یہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ سائل کے ساتھ انصاف کیا جائے اور جو نقصان ہوا ہے اسے پورا کیا جائے۔ سائل محمد فرید نے کہاکہ اگر انصاف نہ کیا گیا تو سائل کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا ، خدشہ ہے کہ حقیقی بیٹے کسی بھی وقت مجھے قتل کر سکتے ہیں ۔سائل محمد فرید نے کہاکہ درخواست ہے کہ سائل کی درخواست پر ہمدردانہ غور کرتے ہوئے ساحل کی درخواست کو فوجداری اپیل میں تبدیل کیا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ملزمان کو سخت ترین سزا دی جائے۔