لوڈشیڈنگ کے باعث زراعت تباہی کے دانے پر پہنچ چکی ہے ،جے یو آئی نظریاتی

ہفتہ 10 اکتوبر 2020 23:09

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اکتوبر2020ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی مرکزی معاون کنونیئر حاجی حیات اللہ کاکڑ مولوی رحمت اللہ حقانی حاجی محمداسلم ترین حاجی محمدانور عبدالحمن زئی نے کہا کہ صوبے میں لوڈشیڈنگ کے باعث زراعت تباہی کے دانے پر پہنچ چکی ہے منصوبے کی تحت زمینداروں کا استحصال کیا جارہا ہے صوبے میں جوزریعہ معاش ہے وہ چھیننا جارہا ہے بیروزگاری، غربت اور احساس محرومی کی طرف ہمیں دھکیل رہی ہے ٹڈی دل کے حملے کی بعد لوڈشیڈنگ کی وجہ سے باغات اور فصلیں مکمل طور پرتباہ ہوچکی ہے صوبے کی اکثر اضلاع کامکمل دارومدار زراعت سے وابستہ ہے واپڈا حکام قانونی اور غیر قانونی ٹرانسفارمروں کا ڈرامہ رچھائے عوام سے جینے کا حق چھیننے پر تلے ہوئے ہیں 24گھنٹوں میں ہمیں ڈھائی گھنٹے بجلی فراہم کہاں کاانصاف ہے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج بجلی کی فراہمی سے تنگ آگئے ہیں فصلوں اور باغات سمیت گھروں میں بھی پانی ناپید ہوگیاہے عین سیزن کے وقت بجلی کی بندش سے فصلات اور باغات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے پرتلے ہوئے ہیں گزشتہ بیس سالوں جہاں ایک طرف قحط سالی نے عوام کو پریشانی میں مبتلا کررکھا ہے وہاں رہی سہی کسر واپڈا کی زمیندار دشمن رویے نے پوری کردی ہے انہوں نے کہا کہ قومی معیشت کیلئے زراعت کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں زراعت ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے لیکن حکومت کی جانب سے اس پسماندہ صوبے میں زراعت کے لیے کوئی اقدامات دور دور تک نظر نہیں آرہی ہے حکومت تمام تر صورتحال سے بخوبی آگاہ ہونے کے باوجود ہاتھ پہ ہاتھ دھیرے خواب خرگوش کی نیند سورہے ہیں صوبائی حکومت کی کارگردگی انتہاہی غیرزمہ دارانہ رہی. پوچھنے تک کوئی نہیں چیف کیسکو کی من مانیاں مسلط ہورہی ہے