ملک میں آئینی حکومت نہیں‘ہماری جدوجہد جمہوری حکمرانی کے لیے ہے.مولانا فضل الرحمان

ایسا طرزحکومت چاہتے ہیں جس میں عوام کی شراکت کا تصور ہو اور عوام پر مسلط کیے جانے کی حکمرانی کا تصور ختم کردیا جائے. جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ کی صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 21 اکتوبر 2020 13:53

ملک میں آئینی حکومت نہیں‘ہماری جدوجہد جمہوری حکمرانی کے لیے ہے.مولانا ..
نواب شاہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اکتوبر ۔2020ء) جمعیت علمائے اسلام(ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں موجود حکومت آئینی نہیں ہے اور یہ جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کے لیے ہو رہی ہے. نواب شاہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کے پلیٹ فرم سے تمام سیاسی جماعتوں نے مشترکہ ایونٹ کے تحت پہلا جلسہ گوجرانوالہ میں کیا، دوسرا کراچی میں کیا اور اس میں عوام کی شرکت بڑی تاریخی تھی اور عوام کی اس رائے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام کا ماننا ہے کہ ان کا ووٹ چوری کیا گیا، ان کی امانت پر ڈاکا ڈالا گیا اور آج جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کے لیے ہو رہی ہے کیونکہ موجودہ حکمرانی آئینی نہیں ہے، ایک ایسی حکمرانی کے لیے یہ جدوجہد ہو رہی ہے جس میں عوام کی شراکت کا تصور ہو اور عوام پر مسلط کیے جانے کی حکمرانی کا تصور ختم کردیا جائے. انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہماری تحریک اور تحریک کے بنیادی مقاصد وہ پوری قوم پر واضح کر رہے ہیں، یہاں سے ہم کوئٹہ جائیں گے، وہاں بھی یہی مناظر ہوں گے اور اس کے بعد ملک کے دیگر حصوں میں بھی جائیں گے.

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ یہ پاکستان اور پاکستان کے عوام کی بقا کی جنگ ہے، اس میں تمام طبقے شریک ہیں، دو سال کے دوران تاجر، چھابڑی والے، روزانہ مزدوری کمانے والے، ڈاکٹرز، اساتذہ، وکلا سمیت پر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنا چیخ و پکار دنیا کو سنائی لیکن طاقت کے نشے نے جن کو مدہوش کیا ہوا ہے اور جن کے کان بہرے ہو گئے ہیں، ان کو شاید عوام کی یہ چیخ و پکار سنائی نہیں دے رہی‘انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ایک بھرپور جدوجہد کی ضرورت ہوتی ہے اور اس جدوجہد کے نتیجے میں پاکستانی قوم کو نتائج مہیا ہو سکیں گے.

انہوں نے کہا کہ ملکی صورتحال سب کے سامنے ہے اور ہم گزشتہ دو سال سے دیکھ رہے ہیں کہ سب لوگ پریشان ہیں ایک سال قبل ملین مارچ اور آزادی مارچ ہوا تھا تاہم اب پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر تمام جماعتیں ساتھ ہیں. مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم ملکی اداروں کا احترام کرتے ہیں اور آج ملک میں آئینی حکمرانی کی جدوجہد ہو رہی ہے عوام پر مسلط کیے جانے کی حکمرانی کا تصور اب ختم ہونا چاہیے.

انہوں نے کہا کہ ہر ادارے کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے جبکہ سندھ جزائر پر حق سندھی عوام کا ہے وفاق کا نہیں کراچی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ آئی جی سندھ سے متعلق انکوائری کی ضرورت نہیں بلکہ ان افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے جنہوں نے کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف زبردستی مقدمہ درج کرایا.