استاد کوقتل کیے جانے کے بعد کریک ڈائون،فرانس میں مسجد بند کرنے کا حکم

مسجد انتظامیہ نے فیس بک پیج پر اایسی تقریر شیئر کی جس میں ٹیچر کے قتل پر اکسایا گیا ،فرانسیسی حکومت کا الزام

بدھ 21 اکتوبر 2020 16:00

استاد کوقتل کیے جانے کے بعد کریک ڈائون،فرانس میں مسجد بند کرنے کا حکم
پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) فرانس میں طلبا کو گستاخانہ خاکے دکھانے والے ٹیچر کے قتل کے بعد کیے جانے والے کریک ڈاون میں ایک مسجد کو 6 ماہ کے لیے جبرا بند کردیا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں پر ٹیچر کے قتل کے بعد کریک ڈاون آپریشن کیا جا رہا ہے جس کے تحت پیرس کے نواحی علاقے پینٹین کی گرینڈ مسجد کو عارضی طور پر 6 ماہ کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مسجد کے دروازے پر چسپاں کیے جانے والے سرکاری حکم نامے میں الزام عائد کیا گیا کہ مسجد انتظامیہ نے فیس بک پیج پر ایک ایسی تقریر شیئر کی گئی تھی جس میں اسکول ٹیچر کے قتل پر مبینہ طور پر اکسایا گیا تھا۔کریک ڈاون کے دوران پولیس نے ایک ایسے شخص کو بھی حراست میں لے لیا جس نے ٹیچر کو قتل کرنے والے نوجوان سے واٹس ایپ پر رابطہ کیا تھا اور مقتول ٹیچر کی اسکول برخاستگی کے لیے آن لائن مہم بھی چلائی تھی۔واضح رہے کہ فرانس میں 18 سالہ نوجوان نے اسکول ٹیچر کو لیکچر کے دوران پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے دکھانے پر چھری کے وار کرکے قتل کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے نوجوان کو تعاقب کے بعد گولی مار کر شہید کردیا تھا۔