حکومت کنٹینرز کے پیچھے نہ چھپے، لوگوں کے مسائل حل کرے، سینیٹر سراج الحق
موجودہ حکومت کے آنے سے تعلیم، صحت، زراعت، بزنس، سب کچھ تباہ ہو گیا،چند ہزار اساتذہ کے مسائل حکومت حل نہیں کر سکتی تو22 کروڑ عوام کا کیا بنے گا، خطاب
جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:38
(جاری ہے)
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم یونیورسٹیز کے پروفیسرز کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔حکومت پاکستان کیلئے شرم کا مقام ہے کہ آج اساتذہ بھی سڑکوں پر ہیں۔
چند ہزار اساتذہ کے مسائل حکومت حل نہیں کر سکتی تو22 کروڑ عوام کا کیا بنے گا،حکومت نے تعلیم وصحت کے محکموں کو بھی تباہ کر دیاہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت اعلی تعلیمی اداروں میں پڑھانے والے اساتذہ سے سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومت نے آتے ساتھ ہی یونیورسٹیز میں مداخلت شروع کر دی تھی۔حکومتی مداخلت سے یونیورسٹیز کے بجٹ سٹاپ ہو گئے۔اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے کو مسلسل التواء میں رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کے مسائل کو فی الفور حل کیا جائے ، یونیورسٹیز کو سہولیات ملنی چاہئیں، حکومت پی ایچ ڈی سکالرز کیلئے مراعات اور سکالر شپس دے۔ انہوںنے کہاکہ جب تک پی ایچ ڈی سکالرز کو. ملازمت نہیں ملتی ان کوماہانہ وظیفہ دیا جائے،شرم کی بات ہے آج پی ایچ ڈی سکالرز بھی بے روزگار ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ طلباء و طالبات کیلئے یونیورسٹیز میں نئے ہاسٹلز کیلئے فنڈ زجاری کیے جائیں اورریسرچ سکالرز کیلئے ٹیکس میں رعایت کو بحال کیا جائے۔حکومت تحقیق کرنے والوں کی مراعات میں کٹوتیاں بند کرے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی یونیورسٹیز اساتذہ کے مطالبات کیلئے ساتھ کھڑی ہے،آج اساتذہ کے دھرنے میں صدر پاکستان اور وزیراعظم کو آنا چاہیے تھاتاکہ ہم اپنی آنے والی نسل کو یہ پیغام دیتے کہ اساتذہ کی عزت و وقار کیا ہے۔انہو ںنے اساتذہ کو یقین دلایا کہ وہ اساتذہ کا مسئلہ سینیٹ میں اٹھائیں گے۔ اس موقع پر تنظیم اساتذہ اور دیگر اساتذہ تنظیموں کے نمائندوں نے گفتگو کرتے ہوئے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے پیش کئے۔یونیورسٹیز کی خودمختاری میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مداخلت کوبند کیا جائے،پورے پاکستان میں برطرف کیے گئے اسٹاف کو بحال کیاجائے۔ انہوںنے کہاکہ اعلی تعلیم کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا جائے،اسوقت 60ارب روپے بجٹ ہے جو کہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ایچ ڈی کے بعد فیکلٹی میں تقرری کے لیے شرائط کو ختم کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ ٹائم اسکیل پروموشن فیکلٹی ممبران کے لیے متعارف کرایا جائے۔انہوںنے کہاکہ کنٹریکٹ پر ملازمتوں کیلئے دورانیہ ٹریکنگ کے نظام کو ختم کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ عرصہ سے زیر التواء تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ ملازمتوں میں بروقت ترقی دی جائے،نئی جرنل پالیسی کو ختم کیاجائے۔ انہوںنے کہاکہ پی ایچ ڈی کے لیے نئی داخلہ پالیسی کوواپس لیا جائے۔انہوںنے کہاکہ ہزاروں کی تعداد میں پی ایچ ڈی بیروزگار ہیں،ان کو ملازمتیں دی جائیں۔انہوںنے کہاکہ اکیڈیمک اور ریسرچرز کے لیے ٹیکس ریبیٹ کو بحال کیاجائے۔انہوںنے کہاکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن میں تعلیم سے وابستہ افراد کی ہی تقرریاں ہونی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ ہائر ایجوکیشن کو یونیورسٹیز کے لیے مسائل پید ا کرنے کی بجائے ان کو حل کرنا چاہیے،اعلی تعلیمی اداروں میںنصاب،طلباء وطالبات اور اسٹاف کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے،ایک بہت اہم معاملہ ہے کہ اسوقت یونیورسٹیز کی صورتحال یہ ہے کہ خصوصا طالبات کے لیے ہاسٹلوں میں جگہ نہیں ہوتی اور ان کو گلی محلوں میں کھلے ہوئے ہاسٹلز میں رہنا پڑتا ہے اور بہت سے والدین اس وجہ سے اپنی بیٹیوں کو نہیں پڑھا سکتے۔یہ کس کی ذمہ داری ہے۔کیا یہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ذمہ داری نہیں ہے۔مزید اہم خبریں
-
ترقی کی راہ میں رخنہ ڈالنے اور توجہ ہٹانے کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی،آرمی چیف
-
پرانی قومی شاہراہ کی مرمت کاکام دسمبر تک مکمل ہوگا، سکھرحیدرآباموٹرویترجیحی منصوبہ ہے،علیم خان
-
پارلیمنٹ کو سنجیدہ لیں، اسپیکر قومی اسمبلی کی وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت
-
قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہو گا اس میں تاخیر نہیں ہو گی، سردار ایاز صادق
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا، وزیر اعظم
-
وزیر داخلہ محسن نقوی نے 3ماہ میں اسلام آباد کے تھانوں کی صورتحال بہتر کرنے کا اعلان کر دیا
-
کانگو میں پاکستانی امن دستے 20 سال بعد واپس جا رہے ہیں، اقوام متحدہ
-
پنجاب میں سموگ کے خاتمے کیلئے انوائرنمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کا معاملہ،سپریم کورٹ ازخودکیس کی سماعت30اپریل مقرر
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کرسکھوں سمیت مذہبی مقامات پرغیرملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی
-
بچوں کا اغوا مافیاز کے لیے منافع بخش تجارت
-
ملائشیا: مہاتیر محمد کو انسداد بدعنوانی تحقیقات کا سامنا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.