تکافل مصنوعات کے بارے میں پاک قطر تکافل گروپ کی جانب سے ویبنار کا انعقاد

منگل 27 اکتوبر 2020 15:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) پاک قطرتکافل گروپ نے آئی بی اے سیف (سینٹر فار ایکسلنس ان اسلامک فنانس) کے اشتراک سے "انڈراسٹینڈنگ تکافل پراڈکٹس" کے عنوان سے ایک ویبنار سیشن کا انعقاد کیا۔ پاک قطر تکافل گروپ کے شریعہ بورڈ کے چیئرمین مفتی حسان کلیم اور پاک قطر فیملی تکافل کے چیف ایگزیٹو آفیسر عظیم پیرانی اس آن لائن سیشن کے اہم اسپیکرز تھے۔

اس موقع پر مفتی حسان کلیم نے تکافل کے تصور کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ "تکافل"عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کا مطلب ہے کہ "مشترکہ یا باہمی ضمانت"۔ تکافل ایک کمیونٹی پولنگ کا نظام ہے جو اخوت اور باہمی مدد کے اصولوں پر مبنی ہے جس میں شرکا ایک مشترکہ فنڈ میں ضرورت مند افراد کی مدد کیلئے تعاون کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ تکافل آپ کے مالی تحفظ اور بچت کی ضروریات کو پورا کرنے کا حلال اور اخلاقی طریقہ ہے۔

یہ رسک کم کرنے کا ایک حلال طریقہ ہے جو کہ روائتی انشورنس کے متبادل کے طورپر کام کرتا ہے۔ یہ مکمل طورپر شفاف اور منصفانہ اخلاقی مینجمنٹ ہے جو شرکا کو مشترکہ جائز مقاصد کیلئے باہمی تعاون، بھائی چارے اور یکجہتی کے ذریعے سرمایہ کاری میں درپیش خطرات کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔اس موقع پر پاک قطر فیملی تکافل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عظیم پیرانی تکافل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ تحفظ کے عنصر اور اور اس کے فوائد کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کرنا انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ کامیابی میں آگاہی کا اہم کردار ہوتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ ڈیجیٹل میڈیم کے ساتھ روائتی ذرائع سے تکافل انڈسٹری کے فروغ میں مددملے گی۔باقاعدہ سیمینارز، ورکشاپس اور میڈیا کے ذریعے ملک بھر میں تکافل کی رسائی میں اضافہ ہوگا۔ عظیم پیرانی نے کہاکہ پاک قطر تکافل گروپ ہر طرح کے خطرات (لائف اینڈ نا لائف) کے خلاف مکمل تحفظ فراہم کرتاہے اور اسے مضبوط ری تکافل آپریٹرز کی سپورٹ حاصل ہے۔

پاک قطر تکافل گروپ صارفین کی مالی حیثیت اور ضروریات کے مطابق مختلف خدمات فراہم کرتا ہے جن میں انفرادی، گروپ اور بینکا مصنوعات شامل ہیں۔ روائتی انشورنس کے مقابلے میں یہ ساری تکافل مصنوعات صارفین کیلئے مسابقتی، فائدہ مند اور ان کی ضرورت کے مطابق لچکدار ہیں۔ویبینار کے اختتام پر ناظرین سوال جواب کا بھی سیشن ہوا جس میں مقررین نے تکافل کے بارے میں غلط فہمیوں کے بارے میں وضاحت کی۔

متعلقہ عنوان :