کوئٹہ،بلوچستان میں لیبر قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے، آئین کے تحت مزدوروں کے بنیادی حقوق کی فراہمی سے انحراف،محکمہ لیبر بلوچستان کی ہٹ دھرمی کیخلاف ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ
جمعرات 29 اکتوبر 2020 20:02
(جاری ہے)
اس موقع پر مزدوروں وملازمین نے شددی نعرے بازی کی ۔خطاب کرتے ہوئے خان زمان قاسم خان عبدالمروف آزاد بشیر احمد نسرین تاج اور عابد بٹ نے کہا کہ بلوچستان میں لیبر قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کی ذمہ داری ڈی جی لیبر اور رجسٹرار ٹریڈ یونین پر عائد ہوتی ہے ۔
پورے ملک میں لیبر قوانین اورآئین پاکستان کے تحت ملازمین و مزدوروں کو حقوق حاصل ہیں صرف بلوچستان میں لیبر قوانین اور ان بنیادی حقوق پر پابندی اور ٹریڈ یونین پر قدغن سے بلوچستان کی پورے ملک اور عالمی سطح پر بدنامی ہورہی ہے ۔ کئی ماہ سے لیبر یونینز کے آئینی مقدمات و پٹیشنز لیبر کورٹ اور دیگر عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ڈی جی لیبراور رجسٹرار ٹریڈ یونین بلوچستان ورکرز اور ورک مین کی کیٹگری کی وضاحت اور مستند جواب جمع نہیں کرتے ۔محکمہ لیبر کے یہ افسران مختلف سرکاری اداروں میں فون کرکے کہہ رہے ہیں عدالتی فیصلوں عمل نہ کیا جائے جس کی وجہ سے بلوچستان بھر میں مزدور سراپا احتجاج بن چکے ہیں حب کے صنعتی ادارے اور فیکٹڑیاں بند ہورہی ہیں بلوچستان کے مختلف محکموں میں سرکاری ملازمین بلا وجہ ملازمتوں سے برطرف کئے گئے مگر آج تک ڈی جی لیبر اور رجسٹرار ٹریڈ یونین نے اپنا کردار ادا نہیں کیاجسکی وجہ سے ملازمین معاشی مسائل سے دوچار ہیں مگر محکمہ لیبر بلوچستان کے افسران اور محکمے سفید ہاتھی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔ رہنمائوں نے کہاکہ بلوچستان کی مزدور تنظیموں کے سپریم کورٹ آف پاکستان میں دیگر صوبوں کی طرح سن کوٹہ کی بحالی اور ٹریڈ یونین پرپابندی لیبر قونین پر عمل درآمدات نہ ہونے کیخلاف مقدمات زیر سماعت ڈی جی لیبر کے اس حوالے سے مشکوک کردار عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح مزدور قوانین پر فوری عمل کرنے کی بجائے لیت و لال سے کام لینے کی پالیسی بلوچستان لے مختلف اداروں کیلئے بھی مسائل کا سبب بن سکتی ہے پنجاب سندھ اور خیبر پختونخوا میں لیبر قوانین بحال حکومتوں اور عدالتوں کے فیصلوں پر عمل کیا جا رہا ہے بلوچستان کو پسماندہ رکھنا آئین پاکستان میں درج بنییادی حقوق کی پامالی عالمی فورمز میں بحث اور مزمتوں کے باوجود بلوچستان میں آئینی و لیبر قوانین و حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس نہ لیا گیا تو ڈی جی لیبر کے دفتر کے باہر احتجاجی کیمپ لگاکر روزانہ بلوچستان حکومت کیخلاف مظاہرے کئے جائیں گے رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ محنت کے ان مزدور دشمن و نااہل ذمہ داروں کو معطل کرکے انکوائری کرائی جائے کہ بلوچستان میں دیگر صوبوں کی طرح لیبر قوانین پر عمل کیوں نہیں ہورہا صرف اس صوبے میں یہاں کے غریب عوام اور محنت کش طبقے و ملازمین حقوق سے کیوں محروم ہیں۔انہوں نے کہا بلوچستان لیبر فیڈریشن کا اجلاس طلب کرکے جلد پورے بلوچستان میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائیگا ۔آخر میں احتجاجی مظاہرین نے ڈی جی لیب اور رجسٹرار ٹریڈ یونین کے دفتر سے احتجاجی ریلی نکالی اور سمنگلی روڈ پر مسائل کے حل کیلئے شدید نعرے لگائے۔اور تمام ملازمین پر امن طور پر اپنے دفاتر کو چلے گئے ۔مزید قومی خبریں
-
اچھی تربیت اور تعلیم زندگی میں کامیابی کے لئے لازم و ملزوم ہیں،گورنر پنجاب
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
وفاقی وزیرعطا تارڑنے اعجاز احمد حفیظ کو اپنا کوارڈینیٹر مقرر کردیا
-
کراچی کے تمام اضلاع میں بیک وقت تجاوزات کے خلاف مہم شروع کردی ہے ،بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
-
ڈاکٹر طاہر القادری کامیاں زاہد اسلام کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار
-
مشرق وسطی میں حالات مزید خراب ہوئے تو تیل مہنگا ہوسکتا ہے،ورلڈ بینک نے خبردار کر دیا
-
پنجاب میں ایئرایمبولینس سروس کے دائرہ کارکوبتدریج وسعت دی جائیگی‘ مریم نوازشریف
-
مہنگی مرغی، حکومت کا چوزے کی برآمد پرپابندی عائد کرنے کا فیصلہ
-
نیپرا کی ڈسکوز کے مارچ کے ماہانہ ایف سی اےکے حوالے سےعوامی سماعت مکمل
-
راولپنڈی پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں،اشتہاریوں سمیت 12ملزمان گرفتار
-
بچوں کے قتل اورخودکشی کی کوشش میں سزا پانیوالی خاتون کا دماغی معائنہ کروانے کا حکم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.