
چین اور روس کا بائیڈن کو مبارکباد دینے سے گریز
ہمیں معلوم ہے کہ بائیڈن کی جیت غیر سرکاری اعلان ہوگیا ہے مگر حتمی نتیجے کا تعین ابھی نہیں ہوا. ترجمان چینی وزارت خارجہ
میاں محمد ندیم
پیر 9 نومبر 2020
20:05

(جاری ہے)
خیال رہے کہ 3 نومبر کو منعقدہ صدارتی انتخاب میں جوبائیڈن نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن ری پبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بریفنگ کے دوران سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکی نئی حکومت چین کے ساتھ معاملات جوڑ سکتی ہے یاد رہے کہ 2016 میں چین کے صدر شی جن پنگ نے اس وقت منتخب ہونے والے صدر ٹرمپ کو انتخاب کے ایک روز بعد 9 نومبر کو مبارک باد دی تھی. جوبائیڈن کو نہ صرف چین بلکہ روس اور میکسیکو سمیت متعدد اہم ممالک کی جانب سے بھی تاحال مبارک باد نہیں دی گئی جبکہ چین اور امریکا کے درمیان تعلقات بدترین سطح پر ہیں چین اور امریکا کے درمیان ٹیکنالوجی، تجارت، ہانگ کانگ کے معاملات، کورونا وائرس اور تائیوان کے امور پر اختلافات ہیں جبکہ ٹرمپ انتظامیہ نے چین کے خلاف معاشی پابندیاں بھی عائد کردی تھیں. جوبائیڈن کے حوالے سے بھی یہی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ بھی چین کے ساتھ سخت موقف اپنائیں گے کیونکہ انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کو ”ٹھگ“ سے تعبیر کیا تھا اور چین پر دباﺅ بڑھانے اور تنہا کرنے پر زور دیا تھا. چین کے ترجمان نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے ماننا ہے کہ چین اور امریکا کو رابطوں اور مذاکرات میں اضافہ کرکے باہمی احترام کی بنیاد پر اختلافات کو ختم کرنا چاہیے اور باہمی مفاد کی بنیاد پر تعاون کو وسعت دی جائے اور دوطرفہ مضبوط اور پائیدار تعلقات کو فروغ دینا چاہیے چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کے اخبار گلوبل ٹائمز کے ایڈیٹڑ ہو شی جن نے ٹوئٹر پر کہا کہ چین نے جو بائیڈن کی فتح پر مغربی ممالک کی طرح فوری طور پر مبارک باد نہیں دی. ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں اس وجہ یہ ہے کہ چین کو ان کے تنازع سے بچنے کے لیے امریکی صدارتی انتخاب سے زیادہ فاصلہ رکھنے کی ضرورت ہے اور اس سے در حقیقت ظاہر ہوتا ہے کہ چین مجموعی طور پر امریکا کا احترام کرتا ہے قبل ازیں چین کے سرکاری میڈیا میں مثبت اظہار خیال کیا گیا تھا اور توقع کی جارہی تھی کہ تجارت سمیت اہم معاملات پر تعلقات بحال ہوسکتے ہیں. گلوبل ٹائمز نے واشنگٹن کی جانب سے سنکیانگ اور ہانگ کانگ کے معاملات پر دباﺅ کم نہ کرنے کو تسلیم کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بیجنگ کو بائیڈن کی ٹیم سے بات کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے مزید کہا گیا تھا کہ یہ دونوں ممالک کے عوام اور عالمی برادری کے مفاد میں ہے کہ امریکا اور چین کے تعلقات معمول پر آئیں.
مزید اہم خبریں
-
خیبرپختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کی ہرگز اجازت نہیں دینی چاہیئے
-
عمران خان کے بیٹوں نے اگر ویزہ اپلائی کیا ہے توٹریکنگ نمبر دیں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی
-
علی امین گنڈاپور اگر صوبے میں امن وامان قائم نہیں کرسکتے تو استعفا دے دینا چاہیئے
-
بے شک حکومت تمام اپوزیشن کو سزائیں دے کر ضمنی الیکشن بھی جیت جائے، تو پھر بھی یہ ملک نہیں چلے گا
-
جے یوآئی ف تحریک تحفظ آئین یا کسی اورالائنس کا حصہ تھی اور نہ ہے
-
گلگت بلتستان میں 5اگست سے 7اگست تک موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ متوقع ،ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
-
اپوزیشن میں ہوتے ہو تو "ووٹ کو عزت دو", حکومت میں آکر کہتے ہو میں بھول گیا
-
پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں مزید تیزی آگئی
-
شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈائون کے باوجود چینی سرکاری قیمت پر فروخت شروع نہ ہوسکی
-
کسان اتحاد کا احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
-
خیبرپختونخواہ کے وسائل نہ کسی نے مانگے، نہ کسی کو دئیے اور نہ کسی کو دیے جائیں گے
-
پنجاب بھر میں گھروں پر پاکستانی پرچم لہرانے کی مہم کا آغاز، جشنِ آزادی چراغاں شروع ہوگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.