غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس : احتساب عدالت نے نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے، جائیداد بھی قرق کرنے کا حکم

منگل 10 نومبر 2020 20:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 نومبر2020ء) لاہور کی احتساب عدالت نے میر شکیل الرحمن کو جوہر ٹاو ن میں غیر قانونی پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے ریفرنس میں نامزد نواز شریف کو عدالتی مفرور قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔ عدالت نے نواز شریف کی جائیداد بھی قرق کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیب اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو آئندہ سماعت پر جائیداد قرق کرنے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

احتساب عدالت کے جج اسد علی نے نواز شریف، میر شکیل الرحمن سمیت دیگر کیخلاف غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت کی۔ عدالت نے قرار دیا کہ30 روز کا وقت گزرنے کے باوجود ملزم نواز شریف پیش نہیں ہوئے اب قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

منگل کے روز عدالتی سماعت پرنیب کی طرف سے سپیشل پراسکیوٹر حارث قریشی پیش ہوئے اور نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جس میں کہا گیاکہ نواز شریف کی لندن رہائش گاہ پر 9 اکتوبر کو اشتہار وصول کروائے گئے نواز شریف کی رہائش گاہ ریسپشنسٹ نے اشتہار وصول کرنے سے انکار کیا جبکہ نواز شریف کی ماڈل ٹاو ن اور رائیونڈ کی رہائشگاہوں پر بھی اشتہارات آویزاں کر دیئے گئے۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نواز شریف کو عدالت میں پیش ہونے کی آخری بار دی گئی ایک ماہ کی عدالتی مہلت بھی ختم ہوگئی ہے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم نواز شریف کو عدالتی مفرور قرار دیا جائے۔ دوران سماعت ریفرنس میں شریک ملزم ہمایوں فیض رسول کی طرف سے حیدر رسول مرزا ایڈووکیٹ اور ملزم میاں بشیر احمد کی طرف سے رانا مشتاق احمد ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ریفرنس میں نامزد ملزم میر شکیل الرحمن پر فرد جرم کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 26 نومبر تک ملتوی کردی۔عدالت کے روبرونیب ریفرنس میں میر شکیل الرحمن ، نواز شریف، سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور بشیراحمد کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ دائر ریفرنس میں21 گواہوں کو شامل کیا گیا ہے نیب استغاثہ کے مطابق بحثیت وزیر اعلیٰ پنجاب نواز شریف نے من پسند فرد کو نوازنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، اختیارات کا کثرت سے غلط استعمال کیا گیا، نواز شریف نے بادشاہی طرز حکمرانی سے بطور چیئرمین ایل ڈی اے قانون کی دھجیاں اڑا تے ہوئے ملزم میر شکیل الرحمن کو غیر قانونی طور پر پلاٹ الاٹ کئیے۔

ریفرنس میں ملزم میر شکیل الرحمن پر الزام ہے کہ ملزم میر شکیل نے اس وقت کے وزیراعلی نواز شریف کی ملی بھگت سے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کئے ملزم کا ایگزمپشن پر ایک ہی علاقے میں پلاٹ حاصل کرنا ایگزمپشن پالیسی 1986 کی خلاف ورزی ہے، پراسکیوٹر نیب نے مزید کہا کہ ملزم میر شکیل الرحمن نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کر لیں، ملزم میر شکیل الرحمن نے اپنا جرم چھپانے کیلئے پلاٹ اپنی اہلیہ اور کمسن بچوں کے نام پر منتقل کروائے۔